اپنا اپنا شہر
ہمارے دلوں میں کچھ ڈوبتا جا رہا ہے میرے اور تمہارے وہ کیا ہے کیا ہم اس کے بھید پا سکتے ہیں کہرے کی سرد چادر نے جنگل کو اپنے سائے میں لے لیا ہے کوئی آواز نہیں صرف ایک گہری مہک کوئی میرے دل میں لوبان کی دھونی دیتا ہے اور آنکھیں جلنے لگتی ہیں ہم دھارے کے مقابل نہیں تیر سکتے اور دھارے ...