فاطمہ تاج کی غزل

    عروج درد تمنا ہے اب تو آ جاؤ

    عروج درد تمنا ہے اب تو آ جاؤ ہمارا دل یہی کہتا ہے اب تو آ جاؤ نہیں ہے صحن گلستاں میں کوئی ہنگامہ ہجوم شوق تمنا ہے اب تو آ جاؤ کھلے ہیں پھول کئی آرزو کے گلشن میں بس انتظار تمہارا ہے اب تو آ جاؤ کبھی کبھی تو حسیں چاندنی بھی چبھتی ہے کرن کرن میں اندھیرا ہے اب تو آ جاؤ نہ جانے عمر ...

    مزید پڑھیے

    دانستہ کر کے ترک سفر رو پڑے ہیں ہم

    دانستہ کر کے ترک سفر رو پڑے ہیں ہم کس کو ہمارے غم کی خبر رو پڑے ہیں ہم سمجھے تھے اہل بزم کہ ہم مسکرائیں گے یہ بھی ہے اک فریب نظر رو پڑے ہیں ہم ذکر غم حیات پھر اک بار چھڑ گیا محفل میں تیری بار دگر رو پڑے ہیں ہم آنکھوں کے سامنے وہی منزل ہے دار کی یاد آئی تیری راہ گزر رو پڑے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    یہی سوچتے ہیں اکثر کہاں آ گئے خوشی میں

    یہی سوچتے ہیں اکثر کہاں آ گئے خوشی میں کہ یہ دن گزر رہے ہیں جو حصار بے خودی میں یہ سفر ہے آرزو کا یہاں دھوپ‌ چھاؤں بھی ہے کبھی دل میں روشنی ہے کبھی دل ہے روشنی میں وہی دیں گے اب اجالا ترے قلب بے خبر کو جو چراغ جل اٹھے ہیں مری شام زندگی میں مجھے اعتبار الفت تمہیں ہے یقین ...

    مزید پڑھیے

    کیوں فرق کئے بیٹھے ہو اس کا ہے سبب کیا

    کیوں فرق کئے بیٹھے ہو اس کا ہے سبب کیا ہیں اصل میں سب ایک عجم کیا ہے عرب کیا ممکن ہو اگر تم سے تو کردار سنوارو کام آتا ہے محشر میں کوئی نام و نسب کیا تو نے نظر انداز کیا ہم کو ہمیشہ ہم نے تری محفل کو جو چھوڑا تو عجب کیا یہ موسم گل مانا کہ تسکیں کا سبب ہے ڈھاتا تمہیں موسم یہی اس دل ...

    مزید پڑھیے

    مہاجر ہیں رہنے کو گھر مانگتے ہیں

    مہاجر ہیں رہنے کو گھر مانگتے ہیں یہ کیا ہم سے اہل سفر مانگتے ہیں بہت پی چکے ہیں شفق کا لہو ہم نیا ایک جام سحر مانگتے ہیں ترا نقش پا گر نہیں ہے تو کیا غم حوادث مری رہ گزر مانگتے ہیں غنیمت ہیں ٹوٹے ہوئے آئنے بھی یہ پتھر تو دست ہنر مانگتے ہیں ہے زندہ قفس میں چمن کی تمنا عزائم مرے ...

    مزید پڑھیے

    مری حیات ابھی جس کے انتظار میں ہے

    مری حیات ابھی جس کے انتظار میں ہے وہ لمحہ کس کے خدا جانے اختیار میں ہے یہ پھول کانٹے بہت ہی عزیز ہیں ہم کو ہمارے ماضی کی خوشبو اسی بہار میں ہیں کرے گا کیسے کوئی منزلوں کا اندازہ ابھی تو کارواں خود پردۂ غبار میں ہے نہ جانے کب یہ قفس زندگی کا ٹوٹے گا ابھی حیات مری درد کے حصار میں ...

    مزید پڑھیے