کیوں فرق کئے بیٹھے ہو اس کا ہے سبب کیا
کیوں فرق کئے بیٹھے ہو اس کا ہے سبب کیا
ہیں اصل میں سب ایک عجم کیا ہے عرب کیا
ممکن ہو اگر تم سے تو کردار سنوارو
کام آتا ہے محشر میں کوئی نام و نسب کیا
تو نے نظر انداز کیا ہم کو ہمیشہ
ہم نے تری محفل کو جو چھوڑا تو عجب کیا
یہ موسم گل مانا کہ تسکیں کا سبب ہے
ڈھاتا تمہیں موسم یہی اس دل پہ غضب کیا
احساس تمنا ہی مرے دل سے مٹا دو
جب غم نہیں مطلوب تو خوشیوں کی طلب کیا
پھر ہم سے کوئی تاجؔ یہی پوچھ رہا ہے
بربادیٔ گلشن میں ہے پوشیدہ سبب کیا