تمہارے آنے کا پیش خیمہ بنا کرے گا
تمہارے آنے کا پیش خیمہ بنا کرے گا یہ پھول اکثر اسی بہانے کھلا کرے گا پھر اس کی ضد میں خدا بھی بتلاؤ کیا کرے گا جو اسم اعظم سے عشق کی ابتدا کرے گا میں سدرۃ المنتہیٰ پہ آ کے رکی ہوئی ہوں اب آگے جو بھی کرے گا میرا خدا کرے گا یہ لوگ خود کو ستم رسیدہ سمجھ رہے ہیں وہ گھاؤ دکھلا کے زخم ...