Farzana Sabtain Farzi

فرزانہ سبطین فرزی

فرزانہ سبطین فرزی کی نظم

    تنہائی

    اپنی تنہائی مجھے اچھی لگی میں نے چاہا ہے اسے اور پایا بھی اسے اپنے روز و شب میں اکثر ہے بسایا بھی اسے اسی نے دی ہیں مجھ کو ایسی خلوتیں جن میں رہ کر میں کبھی تنہا نہیں ساتھ میرے انگنت ایسے احساسات ہیں جن سے حاصل ہے مری تنہائیوں کو اک سکوں اک رفاقت غم گساری رہنمائی رہبری پا کے میں ...

    مزید پڑھیے