تنہائی
اپنی تنہائی مجھے اچھی لگی میں نے چاہا ہے اسے اور پایا بھی اسے اپنے روز و شب میں اکثر ہے بسایا بھی اسے اسی نے دی ہیں مجھ کو ایسی خلوتیں جن میں رہ کر میں کبھی تنہا نہیں ساتھ میرے انگنت ایسے احساسات ہیں جن سے حاصل ہے مری تنہائیوں کو اک سکوں اک رفاقت غم گساری رہنمائی رہبری پا کے میں ...