ابھی تک یاد ہے مجھ کو مرا سرشار ہو جانا
ابھی تک یاد ہے مجھ کو مرا سرشار ہو جانا نظر کا ناگہاں اٹھنا ترا دیدار ہو جانا مری ہستی کا حاصل بن گیا وہ قیمتی لمحہ وہ اک ٹک دیکھنا ان کا مرا گلنار ہو جانا وہی لمحہ غنیمت جانیے جو ہنس کے کٹ جائے سکوں کھونا ہے یکسر زندگی کا بار ہو جانا ابھی کل کھیلتے پھرتے تھے آنکھیں میچ کر ہم ...