پرسہ داری کے فن میں طاق نہیں
پرسہ داری کے فن میں طاق نہیں ایسا پنجرہ ہوں جس میں چاک نہیں تو بھی مجبور ہو چکا ہوگا ان دنوں میں بھی ٹھیک ٹھاک نہیں اک معین کلام ہے تجھ سے یہ ضرورت ہے اشتیاق نہیں روز آتی ہے اک صدا مجھ تک آسمانوں کے پار تاک نہیں دشت کا داغ بننے والا ہے ایک وحشی جو دل کا پاک نہیں ایسے بد ذوق بھی ...