Fareed Ishrati

فرید عشرتی

فرید عشرتی کی نظم

    چھپکلی

    حجلۂ تاریک میں پائی ہے اس نے پرورش شمع جلتے ہی در و دیوار پر لے کے مٹیالا سا کاہیدہ بدن جھومتی سر مست آ جاتی ہے یہ پا بجولاں چند پروانوں کے پاس غوطہ زن پاتے ہی جن کو آبشار نور میں تیز چمکیلی نکیلی آنکھ سے یوں دیکھتی ہے بار بار جیسے اک سرمایہ دار مال و زر کی اوٹ سے کرتا ہے مفلس کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2