وہ بے نوا رہ و رسم قلندری جانے
وہ بے نوا رہ و رسم قلندری جانے جو خاک تن پہ لباس تونگری جانے رقیب سے تری پرخاش دیکھ کر اے شوخ وہی ہو خوش جو نہ یہ جنگ زرگری جانے ادا و ناز و تبسم نگاہ گوشۂ چشم سو اس کے کون یہ انداز دلبری جانے جہاں کے قتل سے کیا ہو اسے خطر ہیہات جو شوخ کچھ نہ مآل ستم گری جانے دماغ بحث نہیں خارجی ...