Fakhruddin Khan Mahir

فخر الدین خاں ماہر

فخر الدین خاں ماہر کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    وہ بے نوا رہ و رسم قلندری جانے

    وہ بے نوا رہ و رسم قلندری جانے جو خاک تن پہ لباس تونگری جانے رقیب سے تری پرخاش دیکھ کر اے شوخ وہی ہو خوش جو نہ یہ جنگ زرگری جانے ادا و ناز و تبسم نگاہ گوشۂ چشم سو اس کے کون یہ انداز دلبری جانے جہاں کے قتل سے کیا ہو اسے خطر ہیہات جو شوخ کچھ نہ مآل ستم گری جانے دماغ بحث نہیں خارجی ...

    مزید پڑھیے

    بات کیجے غیر سے اور ہم سے منہ کو موڑیئے

    بات کیجے غیر سے اور ہم سے منہ کو موڑیئے ٹک خدا سے ڈریے ان وضعوں کو اپنی چھوڑیئے منہ نہ موڑے گا یہ عاصی گر یوں ہی منظور ہے لیجئے سنگ جفا اور شیشۂ دل توڑیئے توڑنا دل کا تمہارے آگے گو آسان ہے پر تمہیں تب جانیں جب ٹوٹے بھی دل کو جوڑئیے یار بے پروا و جانب دار اس کی خلق سب ہائے کس کے ...

    مزید پڑھیے

    میں تو مزاحم نہیں غیر کے ہاں جائیے

    میں تو مزاحم نہیں غیر کے ہاں جائیے گاہ قدم رنجہ آپ یاں بھی تو فرمائیے تم سے تو غیر از رضا چارہ نہیں مجھ کو لیک کعبۂ دل کو مرے سوچ کے ٹک ڈھک جائیے قصد کہیں اور کا ہم سے یہ کہہ کر چلے جاؤں ہوں گھر آئیو یوں تو نہ بہکائیے اور جگہ کب ملے دل کی خبر ہاں مگر تیری گلی میں سراغ ڈھونڈئیے تو ...

    مزید پڑھیے

    جدھر منہ اپنے کو وہ عیسیٔ زماں پھیرے

    جدھر منہ اپنے کو وہ عیسیٔ زماں پھیرے تو اک نگاہ سے مردوں کے تن میں جاں پھیرے وہ تو ہے کافر رہزن کہ اک اشارے میں جو سمت کعبے کے جاتا ہو کارواں پھیرے تری جفاؤں سے یوں دل کے پھیرنے کے لیے کہے ہزار کوئی تجھ سے پر کہاں پھیرے کر اے عزیز ہر اک نیک و بد کی دل میں راہ نہ کر وہ کام کہ منہ ...

    مزید پڑھیے

    ہوئے اب ہم سے تم گر دشمن جانی تو بہتر ہے

    ہوئے اب ہم سے تم گر دشمن جانی تو بہتر ہے میاں غیروں سے مل کر دل میں یوں ٹھانی تو بہتر ہے نہیں ہے خوب صحبت ہر کسی کم ظرف سے لیکن نہیں گر مانتے از راہ نادانی تو بہتر ہے بجز خوش طبعی و چشمک نہ دیکھا حرف میں تم سے کرو موقوف اگر یہ وضع رندانی تو بہتر ہے ز روئے خیر خواہی تم سے میں کہتا ...

    مزید پڑھیے

تمام