Ehtisham Akhtar

احتشام اختر

احتشام اختر کی نظم

    چھوٹے قد کے لوگ

    بلند بانگ دعووں کی آوازیں کھوٹے سکوں کی طرح بجتی ہیں پھر بھی چھوٹے قد کے لوگ ان قد آور آوازوں کو سنتے رہتے ہیں کاغذ کے ٹکڑوں کی اب کوئی قیمت نہ رہی پھر بھی بھوکی آنکھیں انہیں ڈھونڈھتی ہیں اور ناکام رہتی ہیں اور بے رحم ہاتھ انہیں جمع کرتے رہتے ہیں چھوٹے قد کے لوگ اپنی آواز کھو چکے ...

    مزید پڑھیے

    ہدایت

    روشنی کی کوئی سرحد نہیں کوئی مذہب نہیں ہوا کا کوئی جسم نہیں کوئی ملک نہیں پانی کا کوئی رنگ نہیں روشنی کو کوئی نام نہ دو ہوا کو کوئی جسم نہ دو پانی کو رنگین نہ بناؤ پانی میں لہو نہ ملاؤ

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2