زندگی اور گھر کا نقشہ ایک جیسا ہو رہا ہے
زندگی اور گھر کا نقشہ ایک جیسا ہو رہا ہے کمرے بڑھتے جا رہے ہیں صحن چھوٹا ہو رہا ہے غم نے ہم کو آ لیا تو اتنی حیرت کیوں ہے دل کو میں نے پہلے کہہ دیا تھا اپنا پیچھا ہو رہا ہے لوگ مرتے جا رہے ہیں دو طرف سے اور افسوس زندگی کے نام پر یہ سارا جھگڑا ہو رہا ہے عشق ایسا مختلف بھی تجربہ ...