Ehsanul Haq Mazhar

احسان الحق مظہر

احسان الحق مظہر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    زندگی اور گھر کا نقشہ ایک جیسا ہو رہا ہے

    زندگی اور گھر کا نقشہ ایک جیسا ہو رہا ہے کمرے بڑھتے جا رہے ہیں صحن چھوٹا ہو رہا ہے غم نے ہم کو آ لیا تو اتنی حیرت کیوں ہے دل کو میں نے پہلے کہہ دیا تھا اپنا پیچھا ہو رہا ہے لوگ مرتے جا رہے ہیں دو طرف سے اور افسوس زندگی کے نام پر یہ سارا جھگڑا ہو رہا ہے عشق ایسا مختلف بھی تجربہ ...

    مزید پڑھیے

    تم عبث ڈھونڈھتے پھرتے ہو کہاں رستہ تھا

    تم عبث ڈھونڈھتے پھرتے ہو کہاں رستہ تھا ہم نے دیوار اٹھا دی ہے جہاں رستہ تھا بس یہی سوچ کے جنگل کی طرف آ نکلے صاحب خواب بتاتا ہے یہاں رستہ تھا ہم ہی تقلید پرستوں سے الگ تھے ورنہ جس جگہ بھیڑ تھی لوگوں کی وہاں رستہ تھا میں ترے شہر تصور سے ابھی لوٹا ہوں پیڑ سرسبز تھے خوشبو تھی جواں ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو لگتا ہے ضرورت سے بھی کم بولتے ہیں

    یہ جو لگتا ہے ضرورت سے بھی کم بولتے ہیں ہم کو وہ شخص بلاتا ہے تو ہم بولتے ہیں کون ہستی کا گزر میرے خرابے سے ہوا کس تفاخر سے یہاں نقش قدم بولتے ہیں دونوں جانب وہ انا تھی کہ یہ نوبت آئی اب ہمیں یار بلاتے ہیں نہ ہم بولتے ہیں یہ جو ہر بات پہ کر دیتے ہیں تقریر شروع ہم تو سنتے تھے کبھی ...

    مزید پڑھیے

    خمار قرب میں اس بات کا خیال نہ تھا

    خمار قرب میں اس بات کا خیال نہ تھا ہمارے ذہن میں کچھ اور تھا وصال نہ تھا تری جدائی میں مہتاب دیکھتے ہم کیا ہمارا مسئلہ تو تھا ترا جمال نہ تھا پھر ایک دن اسے سب لوگ دیکھنے پہنچے پلٹ کے آئے تو لب پر کوئی سوال نہ تھا کمال یہ ہے ترے ہجر میں سلامت ہوں ترے فراق میں مرنا کوئی کمال نہ ...

    مزید پڑھیے

    اس لئے تیز بھاگتا ہوں میں

    اس لئے تیز بھاگتا ہوں میں اپنے پیچھے پڑا ہوا ہوں میں گھپ اندھیرے میں روشنی کی طرح اس کی آنکھوں سے گر رہا ہوں میں مجھ کو غم تو نہیں جدائی کا یہ مروت میں رو رہا ہوں میں یاد کرنا بھی اس کو چھوڑ دیا آخری چال چل چکا ہوں میں میری باتیں مذاق میں مت لے زندگی تجھ سے کچھ بڑا ہوں میں مجھ ...

    مزید پڑھیے

تمام