دویا جین کی غزل

    ہر محبت میں کیوں یہ باب آئے

    ہر محبت میں کیوں یہ باب آئے عشق برباد کا نصاب آئے سوچ یہ پہنے خار ہے ہم نے شاخ ہستی پہ پھر گلاب آئے کیا کرے گا وہ میکدے جا کے جس کی قسمت میں مے نہ آب آئے پلکوں کے ڈالے نیند نے پردے کس دریچے سے ہو کے خواب آئے جستجو کو تو صبح روز اگا اس میں شاید کبھی تو تاب آئے چھوڑ ہم نے دیا وفا ...

    مزید پڑھیے

    پھر وہی رات جو تنہائی کے آغوش رہی

    پھر وہی رات جو تنہائی کے آغوش رہی اک انیدی سی غزل خواب میں مدہوش رہی ہم سے وہ اجنبی اور ان سے تھے انجانے ہم تا ابد یوں ہی محبت یہ فراموش رہی پردۂ چشم میں یادوں کے ذخیرے پر شور جھانکتی ان سے جو تنہائی وہ خاموش رہی جب تلک پہنچی نہ وہ محفلوں سے محفلوں میں تب تلک میری وہ رسوائی بھی ...

    مزید پڑھیے

    پھر زباں پہ وہی بھولا سا فسانہ آیا

    پھر زباں پہ وہی بھولا سا فسانہ آیا یاد وہ بے خودی کا پھر سے زمانہ آیا لیتے انگڑائی ہیں غم زخم لگے ہیں رسنے یاد جب بھولا ہوا دوست پرانا آیا وہ ٹھہرتا ہے کہاں لاکھ بلائے کوئی لوٹ کے وقت کو تو تھا نہیں آنا آیا زلف ضدی جو جبیں کو مری چھوکر گزری ابر کو یاد کوئی وعدہ نبھانا ...

    مزید پڑھیے

    تھا شریک بزم غم میں ہم نواں کوئی نہیں

    تھا شریک بزم غم میں ہم نواں کوئی نہیں درد دل کو حرف کرنے کا بیاں کوئی نہیں تھا خلاؤں میں بھٹکنا تنہا ہی جس کا نصیب تھا نہ چندہ سنگ اپنے کہکشاں کوئی نہیں رنگ بھر دو یوں کہ پھیلے بن دھنک جسم افق خوابوں کی تصویر سے بڑھ کے زباں کوئی نہیں کتنے دیواروں میں کھوئے درد و غم کے ...

    مزید پڑھیے

    لے کے پرچم مرے دامن کا کھڑے ہیں سارے

    لے کے پرچم مرے دامن کا کھڑے ہیں سارے آ کے پھر جسم پہ پتھر یہ پڑے ہیں سارے دفن کرنے کی ہے انساں کو ضرورت اب کیا شرم سے خود میں ہی خود سے تو گڑے ہیں سارے زیست کی راہ کو اب اپنی بنانا تو مثال ہیں پشیمان جو منزل پہ کھڑے ہیں سارے کتنی پرواز بھرو اپنا نہ آغاز تجو پر بکھر کے تو زمیں پر ...

    مزید پڑھیے

    تیری محبت کا جو اک ہم کو سہارا مل گیا

    تیری محبت کا جو اک ہم کو سہارا مل گیا کشتی کو طوفاں میں کوئی جیسے کنارا مل گیا گل ہو رہے ہیں بے ردا شاخ و شجر بھی سبز ہیں گلشن کو اس کے آنے کا کوئی اشارہ مل گیا کٹتے نہیں کٹتی ہیں راتیں دن بھی ڈوبا ڈوبا سا کیا روز و شب یہ عشق کا ہم کو خسارہ مل گیا پازیب میں کیسی کھنک اترا ہے کانوں ...

    مزید پڑھیے

    لگا ہے آئینہ نظر چرانے ہم کو دیکھ کر

    لگا ہے آئینہ نظر چرانے ہم کو دیکھ کر نظر اسے بھی کچھ لگا ہے آنے ہم کو دیکھ کر وہ کیا تھی بات جو حبیب کر رہا حبیب سے لگا جو بات اور وہ بنانے ہم کو دیکھ کر وہ شمس جو نکلتا صحن سے تھا لے ہماری تاب لگا ہے مینڈھ کا دیا بجھانے ہم کو دیکھ کر ہماری پانے کو جھلک گزاری پوری شب ادھر لگا گلی ...

    مزید پڑھیے

    راس آیا نہیں ہم کو ترا آتے رہنا

    راس آیا نہیں ہم کو ترا آتے رہنا یوں ترا برسوں تلک وعدہ نبھاتے رہنا تو نے یہ جانا نہ آداب محبت کیا ہے ہر ملاقات پہ ملنے ترا آتے رہنا رائیگاں ہو گیا وہ گانا ترا راگ بسنت موسم خار میں پھولوں کو اگاتے رہنا اک سدا تیری بھی شامل تھی ہجوم طفلاں ہر سحر چھجے پہ مجھ کو بھی بلاتے ...

    مزید پڑھیے