Dilawar Ali Aazar

دلاور علی آزر

نوجوان پاکستانی شاعروں میں نمایاں

A poet prominent among the younger poets of Pakistan

دلاور علی آزر کی غزل

    نیند میں کھلتے ہوئے خواب کی عریانی پر

    نیند میں کھلتے ہوئے خواب کی عریانی پر میں نے بوسہ دیا مہتاب کی پیشانی پر اس قبیلے میں کوئی عشق سے واقف ہی نہیں لوگ ہنستے ہیں مری چاک گریبانی پر نظر آتی ہے تجھ ایسوں کو شباہت اپنی میں نے تصویر بنائی تھی کبھی پانی پر ہم فقیروں کو اسی خاک سے نسبت ہے بہت ہم نہ بیٹھیں گے ترے تخت ...

    مزید پڑھیے

    زمین اپنے ہی محور سے ہٹ رہی ہوگی

    زمین اپنے ہی محور سے ہٹ رہی ہوگی وہ دن بھی دور نہیں زیست چھٹ رہی ہوگی بڑھا رہا ہے یہ احساس میری دھڑکن کو گھڑی میں سوئی کی رفتار گھٹ رہی ہوگی میں جان لوں گا کہ اب سانس گھٹنے والا ہے ہرے درخت سے جب شاخ کٹ رہی ہوگی نئے سفر پہ روانہ کیا گیا ہے تمہیں تمہارے پاؤں سے دھرتی لپٹ رہی ...

    مزید پڑھیے

    آزرؔ رہا ہے تیشہ مرے خاندان میں

    آزرؔ رہا ہے تیشہ مرے خاندان میں پیکر دکھائی دیتے ہیں مجھ کو چٹان میں سب اپنے اپنے طاق میں تھرا کے رہ گئے کچھ تو کہا ہوا نے چراغوں کے کان میں میں اپنی جستجو میں یہاں تک پہنچ گیا اب آئنہ ہی رہ گیا ہے درمیان میں منظر بھٹک رہے تھے در و بام کے قریب میں سو رہا تھا خواب کے پچھلے مکان ...

    مزید پڑھیے

    عجیب رنگ عجب حال میں پڑے ہوئے ہیں

    عجیب رنگ عجب حال میں پڑے ہوئے ہیں ہم اپنے عہد کی پاتال میں پڑے ہوئے ہیں سخن سرائی کوئی سہل کام تھوڑی ہے یہ لوگ کس لیے جنجال میں پڑے ہوئے ہیں اٹھا کے ہاتھ پہ دنیا کو دیکھ سکتا ہوں سبھی نظارے بس اک تھال میں پڑے ہوئے ہیں جہاں بھی چاہوں میں منظر اٹھا کے لے جاؤں کہ خواب دیدۂ اموال ...

    مزید پڑھیے

    دور کے ایک نظارے سے نکل کر آئی

    دور کے ایک نظارے سے نکل کر آئی روشنی مجھ میں ستارے سے نکل کر آئی جس نے کشتی کو ڈبویا سر و سامان سمیت وہ گھنی موج کنارے سے نکل کر آئی راکھ جھاڑی جو بدن کی تو اچانک باہر آگ ہی آگ شرارے سے نکل کر آئی پیڑ مبہوت ہوئے دیکھ کے اس منظر کو دھوپ جب اس کے اشارے سے نکل کر آئی آنکھ میں اشک ...

    مزید پڑھیے

    کھینچ کر عکس فسانے سے الگ ہو جاؤ

    کھینچ کر عکس فسانے سے الگ ہو جاؤ بے نمو آئنہ خانے سے الگ ہو جاؤ سارا دن ساتھ رہو سائے کی صورت اپنے شام ہوتے ہی بہانے سے الگ ہو جاؤ شعر وہ لکھو جو پہلے کہیں موجود نہ ہو خواب دیکھو تو زمانے سے الگ ہو جاؤ شاعری ایسے جھمیلوں سے بہت آگے ہے اس نئے اور پرانے سے الگ ہو جاؤ نیند میں حضرت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3