Dilawar Ali Aazar

دلاور علی آزر

نوجوان پاکستانی شاعروں میں نمایاں

A poet prominent among the younger poets of Pakistan

دلاور علی آزر کے تمام مواد

26 غزل (Ghazal)

    کب تک پھروں گا ہاتھ میں کاسہ اٹھا کے میں

    کب تک پھروں گا ہاتھ میں کاسہ اٹھا کے میں جی چاہتا ہے بھاگ لوں دنیا اٹھا کے میں ہوتی ہے نیند میں کہیں تشکیل خد و خال اٹھتا ہوں اپنے خواب کا چہرہ اٹھا کے میں بعد از صدائے کن ہوئی تقسیم ہست و بود پھرتا تھا کائنات اکیلا اٹھا کے میں کیوں کر نہ سہل ہو مجھے راہ دیار عشق لایا ہوں دشت ...

    مزید پڑھیے

    کچھ بھی نہیں ہے خاک کے آزار سے پرے

    کچھ بھی نہیں ہے خاک کے آزار سے پرے دیکھا ہے میں نے بارہا اس پار سے پرے اک نقش کھینچتا ہے مجھے خواب سے ادھر اک دائرہ بنا ہوا پرکار سے پرے یارب نگاہ شوق کو وسعت نصیب ہو میری نظر پہ بار ہے دیوار سے پرے تم خود ہی داستان بدلتے ہو دفعتاً ہم ورنہ دیکھتے نہیں کردار سے پرے کچھ لفظ جن کو ...

    مزید پڑھیے

    وہ بہتے دریا کی بے کرانی سے ڈر رہا تھا

    وہ بہتے دریا کی بے کرانی سے ڈر رہا تھا شدید پیاسا تھا اور پانی سے ڈر رہا تھا نظر نظر کی یقیں پسندی پہ خوش تھی لیکن بدن بدن کی گماں رسانی سے ڈر رہا تھا سبھی کو نیند آ چکی تھی یوں تو پری سے مل کر مگر وہ اک طفل جو کہانی سے ڈر رہا تھا لرزتے ہونٹوں سے گر پڑے تھے حروف اک دن دل اپنے جذبوں ...

    مزید پڑھیے

    عکس منظر میں پلٹنے کے لیے ہوتا ہے

    عکس منظر میں پلٹنے کے لیے ہوتا ہے آئینہ گرد سے اٹنے کے لیے ہوتا ہے شام ہوتی ہے تو ہوتا ہے مرا دل بیتاب اور یہ تجھ سے لپٹنے کے لیے ہوتا ہے یہ جو ہم دیکھ رہے ہیں کئی دنیاؤں کو ایسا پھیلاؤ سمٹنے کے لیے ہوتا ہے علم جتنا بھی ہو کم پڑتا ہے انسانوں کو رزق جتنا بھی ہو بٹنے کے لیے ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    مخفی ہیں ابھی درہم و دینار ہمارے

    مخفی ہیں ابھی درہم و دینار ہمارے مٹی سے نکل آئیں گے اشجار ہمارے الفاظ سے کھینچی گئی تصویر دو عالم آواز میں رکھے گئے آثار ہمارے زنگار کیا جاتا ہے آئینۂ تخلیق اور نقش چلے جاتے ہیں بے کار ہمارے کچھ زخم دکھا سکتا ہے یہ روزن دیوار کچھ بھید بتا سکتی ہے دیوار ہمارے کیوں چار عناصر ...

    مزید پڑھیے

تمام