بے چینی
خیال و خواب و عقائد کی سحر کاری تک گھٹے گھٹے سے شب و روز تھے بجھی سی فضا نہ جاننے سے چلی بات جاننے کی طرف سکوت موت ہے لیکن سکوت ختم ہوا جنوں سرشت سے جذبے عمل کی راہوں میں لباس اوڑھے ہوئے عزم کا نکلتے ہیں خرد کے دیس میں تنظیم زندگی لے کر بہت ہی کم ہیں جو ایسے سنور کے چلتے ہیں حیات ...