Chandra Shekhar Varma

چندر شیکھر ورما

چندر شیکھر ورما کی غزل

    ایک تو پتھر اچھالا جا رہا ہے

    ایک تو پتھر اچھالا جا رہا ہے اس پہ شیشہ بھی سنبھالا جا رہا ہے گھر اندھیروں کا کھنگالا جا رہا ہے رات میں سورج نکالا جا رہا ہے پھول تو مجبوریوں میں کھل رہے ہیں باغ میں کانٹوں کو پالا جا رہا ہے فیصلہ آیا ہے برسوں بعد وہ ہی فیصلے کو کل پہ ٹالا جا رہا ہے آپ کی تب تک ہی زندہ باد ...

    مزید پڑھیے

    سبھی صدیوں کو مل کر سوچنا ہے

    سبھی صدیوں کو مل کر سوچنا ہے کہ اک لمحے کا من کیوں انمنا ہے تمہارے پاس ہیں علم و ہنر سب ہمارے پاس بس اک بچپنا ہے بچا کر تم اسے گلک میں رکھو ہمیں تو زندگی کو خرچنا ہے ہیں کچھ ایمان تیرے کھیل میں یا ترا مقصد یہاں بس جیتنا ہے سوا اس کے قیامت اور کیا ہے خدائی کا خدا سے سامنا ہے ذرا ...

    مزید پڑھیے

    اتنی آسانی سے گر تجھ کو خدا مل جائے گا

    اتنی آسانی سے گر تجھ کو خدا مل جائے گا پھر تو تیری وحشتوں کو حوصلہ مل جائے گا تکڑموں سے تجھ کو جنت کا پتا مل جائے گا پر سفارش سے وہاں کیا داخلہ مل جائے گا تیرگی تو بس تماشہ دیکھتی رہ جائے گی آندھیوں سے سازشاً بجھتا دیا مل جائے گا بیچنا تو ہے نہیں ایمان پھر بھی بولئے اس کا ...

    مزید پڑھیے

    بات سن لے گا خدا امین کہنا

    بات سن لے گا خدا امین کہنا پڑھ کے تم اپنی دعا آمین کہنا اپنی ساری منتیں تم بدبدانا پھاڑ کر اپنا گلا آمین کہنا چپ تھے کیوں تم جب تمہیں مانگا خدا سے اتنا بھی مشکل نہ تھا آمین کہنا ہاں یہ تھا خواہش کا میری مسئلہ پر تھا ضروری آپ کا آمین کہنا اس سے بہتر تھا کہ تم خاموش رہتے کفر تھا ...

    مزید پڑھیے

    ارادے نیک ہیں نیت کھری ہے

    ارادے نیک ہیں نیت کھری ہے تمہاری جیب پھر کیسے بھری ہے تمہیں پڑ جائے گی اس کی بھی عادت ابھی اک بار ہی غیرت بھری ہے ادا لیلیٰ کی ٹونا ٹوٹکا ہے محبت قیس کی جادوگری ہے وہ کہتے ہیں کہ کوزہ گر بڑا ہے میں کہتا ہوں بڑی کوزہ گری ہے شکن چہرے کی کر دیتی ہے غائب تری مسکان جیسے استری ...

    مزید پڑھیے

    یہ مکرر اور یہ ارشاد زندہ باد

    یہ مکرر اور یہ ارشاد زندہ باد شعر کو سمجھے بنا دی داد زندہ باد قیس رانجھا رومیو فرہاد زندہ باد عشق میں جو بھی ہوا برباد زندہ باد دل کو میرے کر رہی آباد زندہ باد تو ہے زندہ باد تیری یاد زندہ باد ایک تنکے نے بچا لی ڈوبتے کی جان ہے بہت چھوٹی تو کیا امداد زندہ باد ہے قفس اس جسم کا ...

    مزید پڑھیے

    کہیں چندن مہکتا ہے کہیں کیسر مہکتا ہے

    کہیں چندن مہکتا ہے کہیں کیسر مہکتا ہے یہ خوشبو ہے بزرگوں کی جو میرا گھر مہکتا ہے وہ اپنی جھریوں والی ہتھیلی میں دعا بھر کر جو چھو دیتے ہیں میرا سر تو میرا سر مہکتا ہے اگربتی کے جیسا ہو گیا ہے دل ہمارا اب وہ اپنے دیوتا کے سامنے جل کر مہکتا ہے تمہارے شہر میں اب تو بہاریں بھی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    غزل تم کو سنانے کے بہانے ڈھونڈ لیتا ہوں

    غزل تم کو سنانے کے بہانے ڈھونڈ لیتا ہوں میں یوں ہی مسکرانے کے بہانے ڈھونڈ لیتا ہوں میں کافر ہوں خدا کے در کبھی سجدہ نہیں کرتا مگر میں سر جھکانے کے بہانے ڈھونڈ لیتا ہوں کوئی بھی کھیل ہو میں احتیاط اتنی برتتا ہوں میں پہلے ہار جانے کے بہانے ڈھونڈھ لیتا ہوں نہیں دکھتا ہے مجھ کو ...

    مزید پڑھیے