Birj Lal Raana

برج لال رعنا

اپنی رباعیوں کے لیے مشہور، نظمیں اور غزلیں بھی کہیں

Famous for his rubais, also wrote ghazals and nazms

برج لال رعنا کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    محبت نغمہ بھی ہے ساز بھی ہے

    محبت نغمہ بھی ہے ساز بھی ہے شکست ساز کی آواز بھی ہے ہے نیت ہی میں دوزخ اور جنت یہی دم سوز بھی دم ساز بھی ہے نہ توڑیں میرا ساز دل نہ توڑیں کہ اس میں آپ کی آواز بھی ہے محبت یوں تو ہے اک لفظ سادہ جو سمجھو تو فسانہ ساز بھی ہے قفس پرواز دشمن تو ہے لیکن قفس اک دعوت پرواز بھی ہے یہی گل ...

    مزید پڑھیے

    خیال کو ضو نظر کو تابش نفس کو رخشندگی ملے گی

    خیال کو ضو نظر کو تابش نفس کو رخشندگی ملے گی بھڑک اٹھا سوز غم جو دل میں تو ہر کہیں روشنی ملے گی خلش کی تہہ میں سکوں ملے گا الم کی تہہ میں خوشی ملے گی بغور دیکھو تو موت میں بھی تمہیں نئی زندگی ملے گی مقام انساں مقام یزداں میں فاصلہ ہے بس اک قدم کا جہاں ملے گی خودی کی سرحد وہیں حد بے ...

    مزید پڑھیے

    دنیا میں وفا کیش بشر ڈھونڈھ رہا ہوں

    دنیا میں وفا کیش بشر ڈھونڈھ رہا ہوں میں نخل صنوبر میں ثمر ڈھونڈھ رہا ہوں میں اپنی دعاؤں میں اثر ڈھونڈھ رہا ہوں تاریک فضاؤں میں قمر ڈھونڈھ رہا ہوں میں اور تماشائے گل و رنگ پہ مائل کھویا ہوا اک ذوق نظر ڈھونڈھ رہا ہوں وہ صبح قیامت میں ہوئے جاتے ہیں پنہاں میں شام مصیبت کی سحر ...

    مزید پڑھیے

    آرزوئیں نذر دوراں نذر جاناں ہو گئیں

    آرزوئیں نذر دوراں نذر جاناں ہو گئیں کیا بہاریں تھیں جو دو پھولوں پہ قرباں ہو گئیں غم کی شیریں تلخیاں جینے کا ساماں ہو گئیں بجلیاں خون رگ جان گلستاں ہو گئیں روح غم روح طرب روح اجل روح حیات جب یہ باہم مل گئیں تقدیر انساں ہو گئیں یاد ہے ان کی کہ اک موج جمال و رنگ و بو شمعیں کلیوں ...

    مزید پڑھیے

    ضبط نالہ دل فگار نہ کر

    ضبط نالہ دل فگار نہ کر آگ کو اور شعلہ بار نہ کر شب غم داغ دل کی شمع جلا چاند تاروں کا انتظار نہ کر شوق سے پھول چن چمن میں مگر خار و خس کو ذلیل و خوار نہ کر ماہ و انجم پہ ڈال بڑھ کے کمند پست ذروں پر اپنا وار نا کر گامزن ہو جو شوق منزل ہے راہ کے پیچ و خم شمار نہ کر اور پیدا کر اپنے ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    ہولی

    ہر ایک پھول ہوا رنگ بار ہولی میں ہر ایک شاخ ہے صورت نگار ہولی میں گلوں سے موج شفق رنگ کھیلنے آئی عجب ہے ارض و سما پر بہار ہولی میں وہ سرخ پوش گلستاں میں رنگ کھیلا ہے گل و سمن پہ ہے طرفہ نکھار ہولی میں ہر ایک چیز سے رنگ وفا ٹپکتا ہے شہید عشق کی ہے یادگار ہولی میں کچھ اس طرح سے ہوئی گل ...

    مزید پڑھیے

    یوم برق

    تری روشن دماغی پر ہیں نازاں آسماں والے تری نازک خیالی پر ہیں حیراں گلستاں والے تری عظمت کے قائل دل سے ہیں سارے جہاں والے سخن دانوں کی محفل میں تو شمع حسن محفل ہے ستاروں میں ضیا افروز مثل ماہ کامل ہے سمجھتے ہیں تجھے سالار اپنا کارواں والے کہیں الفاظ میں حسن حقیقی کی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    رام

    کوئی مست بادہ و جام ہے کوئی محو رقص و خرام ہے کوئی صرف شعر و کلام ہے کوئی محو تیغ و نیام ہے مجھے دو نہ رنگ کی دعوتیں مرے دل کی آنکھ میں رام ہے مجھے کوئی روگ ستائے کیوں مجھے کوئی رنج رلائے کیوں مرے دل کو آگ جلائے کیوں مری خاک چرخ اڑائے کیوں مجھے خوف گرد الم نہیں مرے دل کی آنکھ میں رام ...

    مزید پڑھیے