بلال راز کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    سر محفل تماشا اپنا بنوانا نہیں اچھا

    سر محفل تماشا اپنا بنوانا نہیں اچھا جہاں عزت نہ ملتی ہو وہاں جانا نہیں اچھا ترے آنے سے میں خوش ہوں ترے جانے سے افسردہ ترا آنا تو اچھا ہے مگر جانا نہیں اچھا ہمیں سے کہتے ہو دیوانگی اچھی نہیں ہوتی کبھی زلفوں سے بھی کہہ دو کہ بل کھانا نہیں اچھا مزہ تو تب ہے جب پوری طرح سے ہوش کھو ...

    مزید پڑھیے

    بیٹھے بیٹھے پریشانیاں بڑھ گئیں

    بیٹھے بیٹھے پریشانیاں بڑھ گئیں دل لگایا تو تنہائیاں بڑھ گئیں پل دو پل کی ملاقات سے کیا ملا اور بھی دل کی بیتابیاں بڑھ گئیں تم کو تکنے کا اک فائدہ یہ ہوا میری آنکھوں کی بینائیاں بڑھ گئیں اک کلی باغ میں پھول کیا بن گئی بھونرے آنے لگے تتلیاں بڑھ گئیں اپنی اولاد جب آ گئی ...

    مزید پڑھیے

    مرا کیا میں تو رسوا ہو گیا نا

    مرا کیا میں تو رسوا ہو گیا نا تمہارا خواب پورا ہو گیا نا میں کہتا تھا کہ میں پیتا نہیں ہوں سر محفل تماشا ہو گیا نا غریبی میں محبت کر لی میں نے نیا غم اور پیدا ہو گیا نا چلو کچھ پیار کی باتیں کریں اب تمہارا غصہ ٹھنڈا ہو گیا نا یہ دنیا چھوٹتی ہے چھوٹ جائے ارے وہ تو ہمارا ہو گیا ...

    مزید پڑھیے

    یہ بدلتے ہوئے منظر نہیں دیکھے جاتے

    یہ بدلتے ہوئے منظر نہیں دیکھے جاتے دست احباب میں خنجر نہیں دیکھے جاتے دیکھے جاتے ہیں فقط فتح مبیں کے سپنے جنگ میں کٹتے ہوئے سر نہیں دیکھے جاتے یہ محبت ہے کسی سے بھی یہ ہو سکتی ہے اس میں تنگ دست و تونگر نہیں دیکھے جاتے اپنے مٹی کے دیوں پر ہی قناعت کر لو روز سورج کے یہ تیور نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہم کو خنجر سے نہ تلوار سے ڈر لگتا ہے

    ہم کو خنجر سے نہ تلوار سے ڈر لگتا ہے میرے محبوب ترے پیار سے ڈر لگتا ہے خوف کھاتے ہیں حکومت سے زمانے والے اور حکومت کو قلم کار سے ڈر لگتا ہے کس کو مظلوم بتا دے کسے کہہ دے ظالم آج کے دور کے اخبار سے ڈر لگتا ہے اہمیت جس کی نظر میں نہ ہو سچائی کی اس شہنشاہ کے دربار سے ڈر لگتا ہے راز ...

    مزید پڑھیے

تمام