یہ بدلتے ہوئے منظر نہیں دیکھے جاتے
یہ بدلتے ہوئے منظر نہیں دیکھے جاتے
دست احباب میں خنجر نہیں دیکھے جاتے
دیکھے جاتے ہیں فقط فتح مبیں کے سپنے
جنگ میں کٹتے ہوئے سر نہیں دیکھے جاتے
یہ محبت ہے کسی سے بھی یہ ہو سکتی ہے
اس میں تنگ دست و تونگر نہیں دیکھے جاتے
اپنے مٹی کے دیوں پر ہی قناعت کر لو
روز سورج کے یہ تیور نہیں دیکھے جاتے
آپ کا گھر ہے یہ آنکھیں تو انہیں میں رہیے
آپ ان آنکھوں سے باہر نہیں دیکھے جاتے