سر محفل تماشا اپنا بنوانا نہیں اچھا

سر محفل تماشا اپنا بنوانا نہیں اچھا
جہاں عزت نہ ملتی ہو وہاں جانا نہیں اچھا


ترے آنے سے میں خوش ہوں ترے جانے سے افسردہ
ترا آنا تو اچھا ہے مگر جانا نہیں اچھا


ہمیں سے کہتے ہو دیوانگی اچھی نہیں ہوتی
کبھی زلفوں سے بھی کہہ دو کہ بل کھانا نہیں اچھا


مزہ تو تب ہے جب پوری طرح سے ہوش کھو بیٹھے
جسے اپنی خبر ہو ایسا دیوانہ نہیں اچھا


کوئی پیاسا تڑپتا ہے کوئی سیراب ہوتا ہے
ارے ساقی ترا دستور مے خانہ نہیں اچھا