Bedam Shah Warsi

بیدم شاہ وارثی

صوفی شاعر ، حمد ونعت کی شاعری کے لئے معروف

Sufi poet famous for his devotional poetry

بیدم شاہ وارثی کی غزل

    کبھی یہاں لیے ہوئے کبھی وہاں لیے ہوئے

    کبھی یہاں لیے ہوئے کبھی وہاں لیے ہوئے پھری ہے جستجو تری کہاں کہاں لیے ہوئے زمین دل کی خاک ہے صد آسماں لیے ہوئے تنزلات عشق میں ترقیاں لیے ہوئے دل و جگر لیے ہوئے متاع جاں لیے ہوئے کسی کا ناوک نظر تلاشیاں لیے ہوئے اسی گلی سے آئی ہے شمیم زلف لائی ہے نسیم صبح آئی ہے تسلیاں لیے ...

    مزید پڑھیے

    پہلے شرما کے مار ڈالا

    پہلے شرما کے مار ڈالا پھر سامنے آ کے مار ڈالا ساقی نہ پلائی تونے آخر ترسا ترسا کے مار ڈالا عیسیٰ تھے تو مرنے ہی نہ دیتے تم نے تو جلا کے مار ڈالا بیمار الم کو تو نے ناصح سمجھا سمجھا کے مار ڈالا خنجر کیسا فقط ادا سے تڑپا تڑپا کے مار ڈالا یاد گیسو نے ہجر کی شب الجھا الجھا کے مار ...

    مزید پڑھیے

    مجھ سے چھپ کر مرے ارمانوں کو برباد نہ کر

    مجھ سے چھپ کر مرے ارمانوں کو برباد نہ کر داد خواہی کے لیے آیا ہوں بیداد نہ کر دیکھ مٹ جائے گا ہستی سے گزر جائے گا دل نا عاقبت اندیش انہیں یاد نہ کر آ گیا اب تو مجھے لطف اسیری صیاد ذبح کر ڈال مگر قید سے آزاد نہ کر جس پہ مرتا ہوں اسے دیکھ تو لوں جی بھر کے اتنی جلدی تو مرے قتل میں ...

    مزید پڑھیے

    برہمن مجھ کو بنانا نہ مسلماں کرنا

    برہمن مجھ کو بنانا نہ مسلماں کرنا میرے ساقی مجھے مست مے عرفاں کرنا داغ دل سینے میں آہوں سے نمایاں کرنا ہم سے سیکھے شب غم کوئی چراغاں کرنا حرم و دیر میں جا جا کے چراغاں کرنا جستجو تیری ہمیں تا حد امکاں کرنا دل کے بہلانے کا وحشت میں یہ ساماں کرنا چشم خوں بار سے دامن کو گلستاں ...

    مزید پڑھیے

    شادی و الم سب سے حاصل ہے سبکدوشی

    شادی و الم سب سے حاصل ہے سبکدوشی سو ہوش مرے صدقے تجھ پر مری بے ہوشی گم ہونے کو پا جانا کہتے ہیں محبت میں اور یاد کا رکھا ہے یاں نام فراموشی کل غیر کے دھوکے میں وہ عید ملے ہم سے کھولی بھی تو دشمن نے تقدیر ہم آغوشی وہ قلقل مینا میں چرچے مری توبہ کے اور شیشہ و ساغر کی مے خانے میں ...

    مزید پڑھیے

    عشق کے آثار ہیں پھر غش مجھے آیا دیکھو

    عشق کے آثار ہیں پھر غش مجھے آیا دیکھو پھر کوئی روزن دیوار سے جھانکا دیکھو ان کے ملنے کی تمنا میں مٹا جاتا ہوں نئی دنیا ہے مرے شوق کی دنیا دیکھو طور پر ہی نہیں نظارۂ جاناں موقوف دیکھنا ہو تو وہ موجود ہے ہر جا دیکھو اثر نالۂ عاشق نہیں دیکھا تم نے تھام لو دل کو سنبھل بیٹھو اب ...

    مزید پڑھیے

    مبارک ساقیٔ ستاں مبارک

    مبارک ساقیٔ ستاں مبارک فروغ مجلس رنداں مبارک جبین شوق کے سجدوں پہ سجدے تجھے سنگ در جاناں مبارک تجلیٔ جمال روئے جاناں تجھے اے دیدۂ حیراں مبارک ادائے دلبری و دل نوازی تجھے اے خسرو خوباں مبارک ردائے خواجگی تاج ولایت تمہیں اے مرشد دوراں مبارک کسی کے زخم ہائے دل کو یارب کسی کی ...

    مزید پڑھیے

    کون سا گھر ہے کہ اے جاں نہیں کاشانہ ترا اور جلوہ خانہ ترا

    کون سا گھر ہے کہ اے جاں نہیں کاشانہ ترا اور جلوہ خانہ ترا میکدہ تیرا ہے کعبہ ترا بت خانہ ترا سب ہے جانانہ ترا تو کسی شکل میں ہو میں ترا شیدائی ہوں تیرا سودائی ہوں تو اگر شمع ہے اے دوست میں پروانہ ترا یعنی دیوانہ ترا مجھ کو بھی جام کوئی پیر خرابات ملے تیری خیرات ملے تا قیامت یوں ...

    مزید پڑھیے

    نہ کنشت و کلیسا سے کام ہمیں در دیر نہ بیت حرم سے غرض

    نہ کنشت و کلیسا سے کام ہمیں در دیر نہ بیت حرم سے غرض کہ ازل سے ہمارے سجدوں کو رہی تیرے ہی نقش قدم سے غرض جو تو مہر ہے تو ذرہ ہم ہیں تو بحر ہے تو قطرہ ہم ہیں تو صورت ہے ہم آئینہ ہمیں تجھ سے غرض تجھے ہم سے غرض نہ نشاط وصال نہ ہجر کا غم نہ خیال بہار نہ خوف خزاں نہ سقر کا خطر ہے نہ شوق ...

    مزید پڑھیے

    تم خفا ہو تو اچھا خفا ہو

    تم خفا ہو تو اچھا خفا ہو اے بتو کیا کسی کے خدا ہو اپنے مستوں کی خیرات ساقی ایک ساغر مجھے بھی عطا ہو کچھ رہا بھی ہے بیمار غم میں اب دوا ہو تو کس کی دوا ہو آؤ مل لو شب وعدہ آ کر صبح تک پھر خدا جانے کیا ہو تو نے مجھ کو کہیں کا نہ رکھا اے دل زار تیرا برا ہو غصے میں بھی رہا پاس دشمن کہہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5