Bedam Shah Warsi

بیدم شاہ وارثی

صوفی شاعر ، حمد ونعت کی شاعری کے لئے معروف

Sufi poet famous for his devotional poetry

بیدم شاہ وارثی کے تمام مواد

46 غزل (Ghazal)

    کبھی یہاں لیے ہوئے کبھی وہاں لیے ہوئے

    کبھی یہاں لیے ہوئے کبھی وہاں لیے ہوئے پھری ہے جستجو تری کہاں کہاں لیے ہوئے زمین دل کی خاک ہے صد آسماں لیے ہوئے تنزلات عشق میں ترقیاں لیے ہوئے دل و جگر لیے ہوئے متاع جاں لیے ہوئے کسی کا ناوک نظر تلاشیاں لیے ہوئے اسی گلی سے آئی ہے شمیم زلف لائی ہے نسیم صبح آئی ہے تسلیاں لیے ...

    مزید پڑھیے

    پہلے شرما کے مار ڈالا

    پہلے شرما کے مار ڈالا پھر سامنے آ کے مار ڈالا ساقی نہ پلائی تونے آخر ترسا ترسا کے مار ڈالا عیسیٰ تھے تو مرنے ہی نہ دیتے تم نے تو جلا کے مار ڈالا بیمار الم کو تو نے ناصح سمجھا سمجھا کے مار ڈالا خنجر کیسا فقط ادا سے تڑپا تڑپا کے مار ڈالا یاد گیسو نے ہجر کی شب الجھا الجھا کے مار ...

    مزید پڑھیے

    مجھ سے چھپ کر مرے ارمانوں کو برباد نہ کر

    مجھ سے چھپ کر مرے ارمانوں کو برباد نہ کر داد خواہی کے لیے آیا ہوں بیداد نہ کر دیکھ مٹ جائے گا ہستی سے گزر جائے گا دل نا عاقبت اندیش انہیں یاد نہ کر آ گیا اب تو مجھے لطف اسیری صیاد ذبح کر ڈال مگر قید سے آزاد نہ کر جس پہ مرتا ہوں اسے دیکھ تو لوں جی بھر کے اتنی جلدی تو مرے قتل میں ...

    مزید پڑھیے

    برہمن مجھ کو بنانا نہ مسلماں کرنا

    برہمن مجھ کو بنانا نہ مسلماں کرنا میرے ساقی مجھے مست مے عرفاں کرنا داغ دل سینے میں آہوں سے نمایاں کرنا ہم سے سیکھے شب غم کوئی چراغاں کرنا حرم و دیر میں جا جا کے چراغاں کرنا جستجو تیری ہمیں تا حد امکاں کرنا دل کے بہلانے کا وحشت میں یہ ساماں کرنا چشم خوں بار سے دامن کو گلستاں ...

    مزید پڑھیے

    شادی و الم سب سے حاصل ہے سبکدوشی

    شادی و الم سب سے حاصل ہے سبکدوشی سو ہوش مرے صدقے تجھ پر مری بے ہوشی گم ہونے کو پا جانا کہتے ہیں محبت میں اور یاد کا رکھا ہے یاں نام فراموشی کل غیر کے دھوکے میں وہ عید ملے ہم سے کھولی بھی تو دشمن نے تقدیر ہم آغوشی وہ قلقل مینا میں چرچے مری توبہ کے اور شیشہ و ساغر کی مے خانے میں ...

    مزید پڑھیے

تمام