Basir Sultan Kazmi

باصر سلطان کاظمی

جدید شا عر و ناصر کاظمی کے صاحبزادے

Modern Urdu poet & son of well known poet Nasir Kazmi

باصر سلطان کاظمی کے تمام مواد

46 غزل (Ghazal)

    اعمال کج کریں گے تعاقب قبور تک

    اعمال کج کریں گے تعاقب قبور تک پیچھا نہ اس کے بعد بھی چھوڑیں گے دور تک کچھ اور جاگ لینے دے اے شام زندگی سونا ہے اس کے بعد تو صبح نشور تک اپنا وہی سوال تھا اس کا وہی جواب کیا کیا نہ کوہ دیکھے ہمالہ سے طور تک گزرے گا کیسے کیسے مدارج سے کیا خبر لمبا سفر ہے خاک کے ذرے کا نور تک غافل ...

    مزید پڑھیے

    کرتے نہ ہم جو اہل وطن اپنا گھر خراب

    کرتے نہ ہم جو اہل وطن اپنا گھر خراب ہوتے نہ یوں ہمارے جواں در بدر خراب اعمال کو پرکھتی ہے دنیا مآل سے اچھا نہ ہو ثمر تو ہے گویا شجر خراب اک بار جو اتر گیا پٹری سے دوستو دیکھا یہی کہ پھر وہ ہوا عمر بھر خراب منزل تو اک طرف رہی اتنا ضرور ہے اک دوسرے کا ہم نے کیا ہے سفر خراب ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    جب سے ہم رکھنے لگے ہیں کام اپنے کام سے

    جب سے ہم رکھنے لگے ہیں کام اپنے کام سے وہ ادھر آرام سے ہیں ہم ادھر آرام سے یہ بھی کٹ جائے گی جو تھوڑی بہت باقی ہے عمر ہم یہی کرتے رہیں گے کام اپنے عام سے اس در انصاف کے درباں بھی ہیں منصف بہت ہم جوں ہی فریاد سے باز آئے وہ دشنام سے عاشقی میں لطف تو سارا تجسس کی ہے دین کر دیا آغاز ...

    مزید پڑھیے

    ایک دروازہ کیا کھلا باہر

    ایک دروازہ کیا کھلا باہر گھر کا ہر فرد چل دیا باہر دیکھ یخ بستہ ہے ہوا باہر اس طرح ایک دم نہ جا باہر چل دئے یوں صنم کدے سے ہم جیسے مل جائے گا خدا باہر ایک تجھ سے رہے ہمیشہ دور ورنہ کیا کچھ نہیں ملا باہر گھر میں آ کر سکوں ملا باصرؔ کس قدر تیز تھی ہوا باہر

    مزید پڑھیے

    کیا کیا وہ ہمیں سنا گیا ہے

    کیا کیا وہ ہمیں سنا گیا ہے رہ رہ کے خیال آ رہا ہے اک بات نہ کہہ کے آج کوئی باتوں میں ہمیں ہرا گیا ہے تم خوش نہیں ہو گے ہم سے مل کے آ جائیں گے ہم ہمارا کیا ہے ہم لاکھ جواز ڈھونڈتے ہوں جو کام برا ہے وہ برا ہے کیا فائدہ فائدے کا یارو نقصان میں کیا مضائقہ ہے تم ٹھیک ہی کہہ رہے تھے اس ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 نظم (Nazm)

    پڑھو گے لکھو گے

    اس پڑھائی لکھائی سے کیا فائدہ جو سکھائے فقط ایسی تحریر آغاز جس کا جناب و حضور انتہا تابع داری کا اک غیر مشروط پیمان اور پیشگی شکریہ جانے کس بات کا

    مزید پڑھیے

    قلم دوات

    شجر سے کٹ کے جو بے جان ہو گئی تھی شاخ قلم بنی تو وہ دوبارہ ہو گئی زندہ شب سیہ سے زیادہ سیہ سیاہی سے تمام عالم تاریک ہو گیا روشن

    مزید پڑھیے

    بیٹی کی دسویں سالگرہ پر

    مری اچھی وجیہہ میں تجھ سے خوش ہوں اتنا کہ اکثر سوچتا ہوں اگر تجھ کو زمیں پر بھیجنے سے پہلے خالق مجھ سے کہتا کہ چن لے ان ہزاروں لاکھوں بچوں میں سے اک اپنے لیے تو میں تجھے ہی منتخب کرتا میں خوش قسمت ہوں کتنا دعا گو ہوں سدا جیتی رہے اور ایسی ہی اچھی رہے تو

    مزید پڑھیے

    شجر ہونے تک

    صبر کرنے کی جو تلقین کیا کرتے تھے اب یہ لگتا ہے کہ وہ ٹھیک کہا کرتے تھے رات کو کاٹنا ہوتا ہے سحر ہونے تک بیج کو چاہیے کچھ وقت شجر ہونے تک

    مزید پڑھیے

تمام