Balraj Komal

بلراج کومل

ممتاز جدید شاعر اور افسانہ نگار، ہندوستان میں جدید اردو نظم کے فرو غ کے لئے اہم خدمات انجام دیں۔

One of the leading modern poets and short story writer, who made outstanding contribution to modern Urdu Nazm in India.

بلراج کومل کی نظم

    سرد، تاریک رات

    اس قدر تیرہ و سرد ہرگز نہ تھا دل کا موسم کبھی ایک پل میں خدا جانے کیا ہو گیا چاند کی وادیوں میں اتر آئی شب! میں وہ تنہا سبک پا مسافر تھا تکمیل کی جستجو کھینچ لائی تھی اک روز جس کو یہاں آرزو تھی مجھے میں زمیں کے لیے میری طرار پرکار چشم نہاں فاصلوں سرحدوں وقت کے سب حصاروں کے اس پار ...

    مزید پڑھیے

    رو میں ہے رخش عمر

    رہ گزر پر شور و غل کا سیل ہے بہہ رہا ہے خشک تنکے کی طرح یہ جہان رنگ و بو گھومتے پہیوں دھڑکتی گاڑیوں کی ہچکیاں داستاں در داستاں الجھی ہوئی ہیں چار سو درد سے سہمے ہوئے خوابوں کے لاکھوں قافلے گامزن ہیں سوئے حسرت حوصلے تھامے ہوئے میں بھی ان میں تم بھی ان میں ساری دنیا ان میں ہے خامشی ...

    مزید پڑھیے

    ایک لمحہ

    آج اس شب کے سناٹے میں نیند نے آنکھیں پھیری ہیں شہر تھکا ہارا خاموشی کی باہوں میں سوتا ہے یہاں وہاں خوابوں کے قطرے شبنم بن کر گرتے ہیں کبھی کبھی کتوں کی آوازیں گلیوں سے اٹھتی ہیں سڑکوں پر دن کی رونق کے بھوت پریشاں پھرتے ہیں زخموں کی مانند حسیں جسموں پہ برستے ہیں سکے شیشوں کے ...

    مزید پڑھیے

    دوسرا جنم

    اداسی گھنی اور گہری اداسی کا سایہ شگوفوں کی سرگوشیاں چند چہروں کے خاکے نگاہوں کے موہوم سے دائروں میں کوئی اجنبی بے زباں روشنی یہ نہ فردا نہ موجود یہ منقلب ہو رہا ہے جو لمحہ اگر یہ عمل ہے تو صرف عمل ہے لب جوئے مے خامشی اور صید فغاں کوئی حرف تکلم کہیں رہ گزر پر مرے چشم و لب اور آواز ...

    مزید پڑھیے

    شہید

    مشتہر موت کی آرزو نے اسے مضطرب کر دیا اس قدر ایک دن وہ صلیبوں کے اعداد پر روز و شب غور کرنے لگا امتحاں کے لیے دشت کو چل دیا اپنے حصے کی جب منتخب کر چکا اس نے تاریخ کے زرد اور ایک پر نام اپنا خوشی سے رقم کر دیا ایک پر اس کا سر دوسری پر جگر تیری پر لٹکتا ہوا اس کا جذبوں سے معمور دل اس ...

    مزید پڑھیے

    ڈرگ اسٹور

    اگر میں جسم ہوں تو سر سے پاؤں تک میں جسم ہوں اگر میں روح ہوں تو پھر تمام تر میں روح ہوں خدا سے میرا سلسلہ وہی ہے جو صبا سے ہے اگر میں سبز پیڑ ہوں تو روح اور جسم کی وہ کون سی حدیں ہیں فاصلوں میں جو بدل گئیں زمین میری کون ہے چمکتا نیلگوں حسین آسمان کون ہے جو برگ و گل میں دھیرے دھیرے جذب ...

    مزید پڑھیے

    ایک نظم

    ابھی غیر دلچسپ ہو جائیں گے ہم ابھی تم کہو گے کہ بیکار ہے گفتگو کا بہانہ ابھی میں کہوں گا کہ بیکار ہے کاروبار زمانہ ابھی تم زباں پر سلگتی ہوئی ریت کا ذائقہ چند لمحوں میں محسوس کرنے لگو گے ابھی میں زباں پر کوئی خوب صورت فرشتہ صفت نام تنہائیوں میں نہیں لا سکوں گا ابھی ذہن بیمار ہو ...

    مزید پڑھیے

    بزدل

    دیار برگ رعنا سے گزرتا ہوں تو مجھ کو خوف آتا ہے دم لمس پریشاں سے صدائے دیدۂ تر سے میں اس کے رنگ کو خوشبو کو اس کی نغمگی کو حادثہ مجروح و داماندہ نہ کر ڈالو خمار آرزو کی انتہا پر میں قلم کرتا ہوں اپنی انگلیوں کو پتلیوں کی بستیوں میں جگمگاتے سب ستاروں کو بجھاتا ہوں میں تعظیم ادائے ...

    مزید پڑھیے

    میں، ایک اور میں

    مجھ سے اچھا نہیں کچھ برا بھی نہیں ٹھیک مجھ سا بھی شاید نہیں مجھ کو محسوس ہوتا ہے کچھ مختلف بھی نہیں وہ جو اک اجنبی آج آیا ہے اس شہر میں عین ممکن ہے پیدا یہیں وہ ہوا ہو جواں ہو گیا تو کسی دوسرے دیس میں جا بسا ناروا موسموں کے تھپیڑوں کی یلغار میں کچھ فسردہ و مغموم بکھرا ہوا لوٹ آیا ...

    مزید پڑھیے

    خرگوش کا غم

    حریف کون تھا غلیظ بد نما سا جانور وہ بے خبر جو رینگتا ہوا چلا جو رینگتا چلا گیا نہ جانے کس جہان سے تمہاری رہ میں آ گیا اصول بن کے زندگی کے آسماں پہ چھا گیا تمہیں یہ غم ستا رہا ہے آج بھی غلط گھڑی میں نیند تم کو آ گئی ستم عجیب ڈھا گئی مذاق ہی مذاق میں زمانے بھر کے سامنے تمہارا سر جھکا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5