سرد، تاریک رات
اس قدر تیرہ و سرد ہرگز نہ تھا دل کا موسم کبھی ایک پل میں خدا جانے کیا ہو گیا چاند کی وادیوں میں اتر آئی شب! میں وہ تنہا سبک پا مسافر تھا تکمیل کی جستجو کھینچ لائی تھی اک روز جس کو یہاں آرزو تھی مجھے میں زمیں کے لیے میری طرار پرکار چشم نہاں فاصلوں سرحدوں وقت کے سب حصاروں کے اس پار ...