Balraj Komal

بلراج کومل

ممتاز جدید شاعر اور افسانہ نگار، ہندوستان میں جدید اردو نظم کے فرو غ کے لئے اہم خدمات انجام دیں۔

One of the leading modern poets and short story writer, who made outstanding contribution to modern Urdu Nazm in India.

بلراج کومل کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    کھویا کھویا اداس سا ہوگا

    کھویا کھویا اداس سا ہوگا تم سے وہ شخص جب ملا ہوگا قرب کا ذکر جب چلا ہوگا درمیاں کوئی فاصلہ ہوگا روح سے روح ہو چکی بد ظن جسم سے جسم کب جدا ہوگا پھر بلایا ہے اس نے خط لکھ کر سامنے کوئی مسئلہ ہوگا ہر حماقت پہ سوچتے تھے ہم عقل کا اور مرحلہ ہوگا گھر میں سب لوگ سو رہے ہوں گے پھول ...

    مزید پڑھیے

    دل کا معاملہ وہی محشر وہی رہا

    دل کا معاملہ وہی محشر وہی رہا اب کے برس بھی رات کا منتظر وہی رہا نومید ہو گئے تو سبھی دوست اٹھ گئے وہ صید انتقام تھا در پر وہی رہا سارا ہجوم پا پیادہ چوں کہ درمیاں صرف ایک ہی سوار تھا رہبر وہی رہا سب لوگ سچ ہے با ہنر تھے پھر بھی کامیاب یہ کیسا اتفاق تھا اکثر وہی رہا یہ ارتقا کا ...

    مزید پڑھیے

    بارشوں میں غسل کرتے سبز پیڑ

    بارشوں میں غسل کرتے سبز پیڑ دھوپ میں بنتے سنورتے سبز پیڑ کس قدر تشہیر غم سے دور تھا چپکے چپکے آہ بھرتے سبز پیڑ دور تک روتی ہوئی خاموشیاں رات کے منظر سے ڈرتے سبز پیڑ دشت میں وہ راہرو کا خواب تھے گھر میں کیسے پاؤں دھرتے سبز پیڑ دوستوں کی سلطنت میں دور تک دشمنوں کے ڈھور چرتے سبز ...

    مزید پڑھیے

50 نظم (Nazm)

    سرد، تاریک رات

    اس قدر تیرہ و سرد ہرگز نہ تھا دل کا موسم کبھی ایک پل میں خدا جانے کیا ہو گیا چاند کی وادیوں میں اتر آئی شب! میں وہ تنہا سبک پا مسافر تھا تکمیل کی جستجو کھینچ لائی تھی اک روز جس کو یہاں آرزو تھی مجھے میں زمیں کے لیے میری طرار پرکار چشم نہاں فاصلوں سرحدوں وقت کے سب حصاروں کے اس پار ...

    مزید پڑھیے

    رو میں ہے رخش عمر

    رہ گزر پر شور و غل کا سیل ہے بہہ رہا ہے خشک تنکے کی طرح یہ جہان رنگ و بو گھومتے پہیوں دھڑکتی گاڑیوں کی ہچکیاں داستاں در داستاں الجھی ہوئی ہیں چار سو درد سے سہمے ہوئے خوابوں کے لاکھوں قافلے گامزن ہیں سوئے حسرت حوصلے تھامے ہوئے میں بھی ان میں تم بھی ان میں ساری دنیا ان میں ہے خامشی ...

    مزید پڑھیے

    ایک لمحہ

    آج اس شب کے سناٹے میں نیند نے آنکھیں پھیری ہیں شہر تھکا ہارا خاموشی کی باہوں میں سوتا ہے یہاں وہاں خوابوں کے قطرے شبنم بن کر گرتے ہیں کبھی کبھی کتوں کی آوازیں گلیوں سے اٹھتی ہیں سڑکوں پر دن کی رونق کے بھوت پریشاں پھرتے ہیں زخموں کی مانند حسیں جسموں پہ برستے ہیں سکے شیشوں کے ...

    مزید پڑھیے

    دوسرا جنم

    اداسی گھنی اور گہری اداسی کا سایہ شگوفوں کی سرگوشیاں چند چہروں کے خاکے نگاہوں کے موہوم سے دائروں میں کوئی اجنبی بے زباں روشنی یہ نہ فردا نہ موجود یہ منقلب ہو رہا ہے جو لمحہ اگر یہ عمل ہے تو صرف عمل ہے لب جوئے مے خامشی اور صید فغاں کوئی حرف تکلم کہیں رہ گزر پر مرے چشم و لب اور آواز ...

    مزید پڑھیے

    شہید

    مشتہر موت کی آرزو نے اسے مضطرب کر دیا اس قدر ایک دن وہ صلیبوں کے اعداد پر روز و شب غور کرنے لگا امتحاں کے لیے دشت کو چل دیا اپنے حصے کی جب منتخب کر چکا اس نے تاریخ کے زرد اور ایک پر نام اپنا خوشی سے رقم کر دیا ایک پر اس کا سر دوسری پر جگر تیری پر لٹکتا ہوا اس کا جذبوں سے معمور دل اس ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 افسانہ (Story)

    کنواں

    جب میونسپل کارپوریشن کی طرف سے شہر کے بیشتر حصوں میں پانی کے نل مہیا کر دئیے گئے تو شہر کے اکثر کنویں بے مصرف ہو گئے اور کافی عرصہ تک بے مصرف رہے۔ آخر ایک ذہین شہری نے ان کا ایک انوکھا مصرف ڈھونڈ نکالا۔ اس نے ایک جست میں کنواں پھلانگنے کا انوکھا تجربہ کیا۔ یہ تجربہ کامیاب رہا۔ ...

    مزید پڑھیے