بدر محمدی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    مری زمین ترے آسماں سے بہتر ہے

    مری زمین ترے آسماں سے بہتر ہے یقیں یقیں ہے کسی بھی گماں سے بہتر ہے کہاں نہیں ہے تو جلوہ نما خدا میرے یہ لا مکانی تری ہر مکاں سے بہتر ہے میں اس کے ساتھ دلوں کے سفر پہ رہتا ہوں خیال اس کا کسی کارواں سے بہتر ہے ذرا سا وقت ہے اس کا رہے خیال تمہیں وہیں سے قصہ سناؤ جہاں سے بہتر ...

    مزید پڑھیے

    نہیں وہ کھول کر لب بولتا ہے

    نہیں وہ کھول کر لب بولتا ہے یہ اس کا کون سا ڈھب بولتا ہے وہ محو گفتگو یوں ہے کہ جیسے کسی بچے سے مکتب بولتا ہے ملے چپ چاپ تو اپنی سناؤں وہ سنتا ہی نہیں جب بولتا ہے کہوں کیسے ہے اس کی ذات مفرد وہ ہر جملہ مرکب بولتا ہے کتاب اک ایسی ہم کھولے ہوئے ہیں ہمارے دو بدو رب بولتا ہے مرے ...

    مزید پڑھیے

    دور گھر سے کہیں اس طرح بھی جایا جائے

    دور گھر سے کہیں اس طرح بھی جایا جائے دیر تک دھوپ کی بارش میں نہایا جائے اپنی یادوں کو مرے پاس کوئی چھوڑ گیا غم جدا ہونے کا کس طرح بھلایا جائے سب پرائے ہوئے ہونے سے پرایا اس کے سوچتا ہوں کسے اب اپنا بنایا جائے دل دکھانے سے کسی کا انہیں ملتی ہے خوشی بات ایسی ہے تو پھر مجھ کو رلایا ...

    مزید پڑھیے

    بہتے پانی کی نشانی اور ہے

    بہتے پانی کی نشانی اور ہے ٹھہرے دریا کی روانی اور ہے رکھ رکھاؤ خاندانی اور ہے ہو کنواں گہرا تو پانی اور ہے دن میں لگتی رات رانی اور ہے اس کا سچ اس کی کہانی اور ہے سینچتے ہیں خون دل سے ہم انہیں خواہشوں کی باغبانی اور ہے دو دنوں کے بعد یہ ہم پر کھلا دو دنوں کی زندگانی اور ہے جو ...

    مزید پڑھیے

    روشنی اور اندھیروں کے سفر کا جادو

    روشنی اور اندھیروں کے سفر کا جادو دیکھتا رہتا ہوں میں شام و سحر کا جادو رہبر و راہزن و راہ گزر کا جادو کتنے جادو کا تماشا ہے سفر کا جادو سو گئے چاند ستارے تو جگا ہے سورج کر گیا رات کو دن پچھلے پہر کا جادو آسماں پر نہیں کام آیا کرشمہ اس کا ہو گیا رو بہ زمیں شمس و قمر کا جادو خشک ...

    مزید پڑھیے

تمام