عزیز مبارکپوری کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    اشکوں سے تپش سینے کی ہوتی ہے عیاں اور

    اشکوں سے تپش سینے کی ہوتی ہے عیاں اور جب آگ بجھاتا ہوں تو ہوتا ہے دھواں اور ہیں ایک ہی گلشن میں مگر فرق تو دیکھو پھولوں کا جہاں اور ہے کانٹوں کا جہاں اور شاید یہ کرشمہ ہے مرے نقش وفا کا وہ جتنا مٹاتے ہیں ابھرتا ہے نشاں اور سر اپنا اٹھا لوں جو در یار سے ناصح سجدہ یہ محبت کا ادا ...

    مزید پڑھیے

    تو اگر شمع محبت کو فروزاں کر دے

    تو اگر شمع محبت کو فروزاں کر دے تیرگی ظلم کی چاک اپنا گریباں کر دے درد کیا شے ہے زمانے پہ نمایاں کر دے غم کی ہر موج سے ہنگامۂ طوفاں کر دے روشن اس طرح سے کر علم و عمل کی مشعل کم نگاہی کے اندھیرے میں چراغاں کر دے دیکھی جاتی نہیں بے کیف فضائے گلشن اٹھ نئے سر سے اسے خلد بداماں کر ...

    مزید پڑھیے

    جو دشمن ہے اسے ہمدم نہ سمجھو

    جو دشمن ہے اسے ہمدم نہ سمجھو نمک کو زخم کا مرہم نہ سمجھو سکوں ملتا ہے دل سے دل کو لیکن ہر اک ساغر کو جام جم نہ سمجھو جو پی لو گے تو مٹ جانا پڑے گا یہ ہے زہراب غم زمزم نہ سمجھو تم اپنے دامن حرص و ہوس کو مثال دامن مریم نہ سمجھو نہ ہو اپنی خطاؤں پر جو نادم اسے ہم مشرب آدم نہ ...

    مزید پڑھیے

    بہار میں بھی شگفتہ کوئی گلاب نہیں

    بہار میں بھی شگفتہ کوئی گلاب نہیں شباب کا ہے زمانہ مگر شباب نہیں سحر تو آئی ہے پر صبح انقلاب نہیں یہ آفتاب کا دھوکا ہے آفتاب نہیں لہولہان چمن ہے تو دست پیاسا ہے کہاں کہاں پہ کرم آپ کا جناب نہیں خزاں کا دور تو گزرا خدا خدا کر کے بہار آئی تو مے خانے میں شراب نہیں عجیب ہے تری دریا ...

    مزید پڑھیے

    مرے اشکوں کی طغیانی سے پہلے

    مرے اشکوں کی طغیانی سے پہلے رواں کشتی نہ تھی پانی سے پہلے ترستی تھیں نگاہیں روشنی کو چراغ بزم انسانی سے پہلے تڑپتا تھا سراپا درد بن کر چمن میری نگہبانی سے پہلے کسے حاصل تھی خوشبو عافیت کی ہماری بوئے سلطانی سے پہلے لہو انسانیت کے بہہ رہے تھے محبت کی جہاں بانی سے پہلے نہ سر ...

    مزید پڑھیے

تمام