Ayyub Qasim Karjikar

ایوب قاسم کرجیکر

ایوب قاسم کرجیکر کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    ان سے کیوں دل ملا نہیں معلوم

    ان سے کیوں دل ملا نہیں معلوم عشق کیوں کر ہوا نہیں معلوم دوست بھی دشمنوں کے جیسے ہیں کون ہے با وفا نہیں معلوم جو اصولوں پہ جان دیتے تھے کیوں ہوئے پر دغا نہیں معلوم رہبری پر تھا جس کی ناز مجھے کیوں ہے بھٹکا ہوا نہیں معلوم دل کی باتیں سنا جو کرتے ہیں کیا انہیں مدعا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    خموشی کو کبھی گفتار کرنا

    خموشی کو کبھی گفتار کرنا غم و آلام کو دستار کرنا کسی سے وصل کا وعدہ اگر ہو نبھانے سے اسے انکار کرنا دل و جاں سے جسے چاہا ہے تم نے اسی کی زندگی دشوار کرنا دئے تھے غم جسے تحفے میں تم نے اب اس کا آخری دیدار کرنا جو پل کر آستیں میں ڈس رہا ہو اسی پر سب سے پہلے وار کرنا تمنا ہے اگر ...

    مزید پڑھیے

    زخم تم نے جو دئے اس کی دوا کون کرے

    زخم تم نے جو دئے اس کی دوا کون کرے راس تنہائی کے آنے کی دعا کون کرے اپنی غلطی کا نہ احساس کبھی ہو جس کو ایسے نادان سے تکرار بھلا کون کرے ہیں جو گمراہ رقیبوں کی کسی سازش میں ان کی دل سوز تباہی کا پتا کون کرے خون کے ساتھ تجارت جو کرے گردوں کی اب یقیں ایسے مسیحا کا بھلا کون کرے گھر ...

    مزید پڑھیے

    فکر کر عقبیٰ کی عزت کا اگر ارمان ہے

    فکر کر عقبیٰ کی عزت کا اگر ارمان ہے چار دن دنیائے فانی کا بشر مہمان ہے خیر و شر کا جائزہ لیتا رہا جو ہر نفس چشم حق آگاہ میں بے شک وہی انسان ہے آئے ہیں دنیا میں ہم تو کام بھی اچھے کریں ورنہ سمجھو زندگی گمنام ہے بے جان ہے جن کو رسوا کر رہا ہے خود پرستی کا نشہ ان سے امید وفا جو رکھے ...

    مزید پڑھیے

    محفل زیست میں دیکھے ہیں اندھیرے برسوں

    محفل زیست میں دیکھے ہیں اندھیرے برسوں تارے گن گن کے کئے ہم نے سویرے برسوں رنج و غم عشق صنم تشنہ لبی نیم شبی دل نازک کو یہ حالات تھے گھیرے برسوں کیوں نہ ہو خوف زدہ لوگ نگہبانوں سے لوٹتے آئے ہیں سب کو یہ لٹیرے برسوں نام الفت ہی سے اب ہوتی ہے دل کو وحشت ہم کو ڈستی رہی یہ شام سویرے ...

    مزید پڑھیے

تمام