Asrarul Haq Majaz

اسرار الحق مجاز

معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں

One of the most famous Progressive poets known for romantic & revolutionary poetry. He was maternal Uncle to film lyricist Jawed Akhtar.

اسرار الحق مجاز کی نظم

    انقلاب

    چھوڑ دے مطرب بس اب للہ پیچھا چھوڑ دے کام کا یہ وقت ہے کچھ کام کرنے دے مجھے تیری تانوں میں ہے ظالم کس قیامت کا اثر بجلیاں سی گر رہی ہیں خرمن ادراک پر یہ خیال آتا ہے رہ رہ کر دل بے تاب میں بہہ نہ جاؤں پھر ترے نغمات کے سیلاب میں چھوڑ کر آیا ہوں کس مشکل سے میں جام و سبو! آہ کس دل سے کیا ہے ...

    مزید پڑھیے

    ادھر بھی آ

    یہ جہد و کشمکش یہ خروش جہاں بھی دیکھ ادبار کی، سروں پہ گھنی بدلیاں بھی دیکھ یہ توپ یہ تفنگ یہ تیغ و سنان بھی دیکھ او کشتۂ نگار دل آرا ادھر بھی آ آ، اور بگل کا نغمۂ ''جاں آفریں'' بھی سن آ، بے کسوں کا نالۂ اندوہ کیں بھی سن آ، باغیوں کا زمزمۂ آتشیں بھی سن او مست ساز و بربط و نغمہ ...

    مزید پڑھیے

    نمائش میں

    وہ کچھ دوشیزگان ناز پرور کھڑی ہیں اک بساطی کی دکاں پر نظر کے سامنے ہے ایک محشر اور اک محشر ہے میرے دل کے اندر سنہرا کام رنگیں ساریوں پر بساط آسماں پر ماہ و اختر جمال و حسن کے پر رعب تیور نمایاں چاند سی پیشانیوں پر وہ رخساروں پہ ہلکی ہلکی سرخی لبوں میں پر فشاں روح گل تر سیہ زلفوں ...

    مزید پڑھیے

    ان کا جشن سال گرہ

    اک مجمع رنگیں میں وہ گھبرائی ہوئی سی بیٹھی ہے عجب ناز سے شرمائی ہوئی سی آنکھوں میں حیا لب پہ ہنسی آئی ہوئی سی ہونٹوں پہ فدا روح بہار و گل و نسریں آنکھوں کی چمک رو کش بزم مہ و پرویں پیراہن زر تار میں اک پیکر سیمیں لہریں سی وہ لیتا ہوا اک پھول کا سہرا سہرے میں جھمکتا ہوا اک چاند سا ...

    مزید پڑھیے

    بربط شکستہ

    اس نے جب کہا مجھ سے گیت اک سنا دو نا سرد ہے فضا دل کی آگ تم لگا دو نا کیا حسین تیور تھے کیا لطیف لہجہ تھا آرزو تھی حسرت تھی حکم تھا تقاضا تھا گنگنا کے مستی میں ساز لے لیا میں نے چھیڑ ہی دیا آخر نغمۂ و فا میں نے یاس کا دھواں اٹھا ہر نوائے خستہ سے آہ کی صدا نکلی بربط شکستہ سے

    مزید پڑھیے

    آہنگ نو

    اے جوانان وطن روح جواں ہے تو اٹھو آنکھ اس محشر نو کی نگراں ہے تو اٹھو خوف بے حرمتی و فکر زیاں ہے تو اٹھو پاس ناموس نگاران جہاں ہے تو اٹھو اٹھو نقارۂ افلاک بجا دو اٹھ کر ایک سوئے ہوئے عالم کو جگا دو اٹھ کر ایک اک سمت سے شبخون کی تیاری ہے لطف کا وعدہ ہے اور مشق جفا کاری ہے محفل زیست پہ ...

    مزید پڑھیے

    بول! اری او دھرتی بول!

    بول! اری او دھرتی بول! راج سنگھاسن ڈانواڈول بادل بجلی رین اندھیاری دکھ کی ماری پرجا ساری بوڑھے بچے سب دکھیا ہیں دکھیا نر ہیں دکھیا ناری بستی بستی لوٹ مچی ہے سب بنیے ہیں سب بیوپاری بول! اری او دھرتی بول! راج سنگھاسن ڈانواڈول کلجگ میں جگ کے رکھوالے چاندی والے سونے والے دیسی ہوں یا ...

    مزید پڑھیے

    پردہ اور عصمت

    جو ظاہر نہ ہو وہ لطافت نہیں ہے جو پنہاں رہے وہ صداقت نہیں ہے یہ فطرت نہیں ہے مشیت نہیں ہے کوئی اور شے ہے یہ عصمت نہیں ہے صبا اور گلستاں سے دامن کشیدہ نوائے فسوں خیز اور ناشنیدہ تجلیٔ رخسار اور نا دمیدہ کوئی اور شے ہے یہ عصمت نہیں ہے سر رہ گزر چھپ چھپا کر گزرنا خود اپنے ہی جذبات ...

    مزید پڑھیے

    ہمارا جھنڈا

    شیر ہیں چلتے ہیں دراتے ہوئے بادلوں کی طرح منڈلاتے ہوئے زندگی کی راگنی گاتے ہوئے آج جھنڈا ہے ہمارے ہاتھ میں ہم وہ ہیں جو بے رخی کرتے نہیں ہم وہ ہیں جو موت سے ڈرتے نہیں ہم وہ ہیں جو مر کے بھی مرتے نہیں آج جھنڈا ہے ہمارے ہاتھ میں چین سے محلوں میں ہم رہتے نہیں عیش کی گنگا میں ہم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5