عداوتوں کا یہ اس کو صلہ دیا ہم نے
عداوتوں کا یہ اس کو صلہ دیا ہم نے انا کو اس کی ہمیں میں ڈبا دیا ہم نے ملال و حزن سے ہو کر گزرتی راہوں کو یقین و شوق سے پیہم ملا دیا ہم نے مثال بن گئی محبوب اور حبیب کی ذات یہ آئنہ سر عالم دکھا دیا ہم نے تمام جبر و تشدد کی حد بھی ختم ہوئی کہ جب سے صبر کو محور بنا دیا ہم نے کسی خیال ...