اسلم مرزا کی نظم

    شکایت

    توبہ خط میں کیسی باتیں لکھتے ہو یہاں بھرے پرے اس گھر میں لکھنا پڑھنا سب کو آتا ہے

    مزید پڑھیے

    یہ کتابیں

    یہ کتابیں جو تم پڑھ رہے ہو انہیں ایسے لوگوں نے لکھا ہے جو زندگی بھر کتابیں ہی پڑھتے رہے

    مزید پڑھیے

    میں بے ہوں

    میں بے ہوں جب الف کو دیکھتا ہوں دکھ اٹھاتا ہوں کہ وہ اول ہے میں آخر مگر جب پے کو دیکھوں تے کو دیکھوں مسکراتا ہوں بہت تسکین پاتا ہوں خوشی سے کھلکھلاتا ہوں کہ میں بے ہوں

    مزید پڑھیے

    ایک خواہش

    شفق کے رنگ سارے رنگ تم آنکھوں میں بھر لو صبح جب سورج پہاڑوں سے ادھر کہرے میں ڈوبی وادیوں میں آنکھ کھولے تم شفق کے رنگ سارے رنگ اس کی نذر کر دینا

    مزید پڑھیے