کار دنیا سے گئے دیدۂ بے دار کے ساتھ
کار دنیا سے گئے دیدۂ بے دار کے ساتھ ربط لازم تھا مگر نرگس بیمار کے ساتھ قیمت شوق بڑھی ایک ہی انکار کے ساتھ واقعہ کچھ تو ہوا چشم خریدار کے ساتھ ہر کوئی جان بچانے کے لئے دوڑ پڑا کون تھا آخر دم قافلہ سالار کے ساتھ میں ترے خواب سے آگے بھی نکل سکتا ہوں دیکھ مجھ کو نہ پرکھ وقت کی ...