Ashraf Yaqubi

اشرف یعقوبی

اشرف یعقوبی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    نہ دے وہ صبح مجھ کو جو اسیر شام ہو جائے

    نہ دے وہ صبح مجھ کو جو اسیر شام ہو جائے عطا کر وہ سحر جو نور کا پیغام ہو جائے وہ سورج آسماں پر سر اٹھا کر اگ نہیں سکتا کہ جس کی روشنی کی آبرو نیلام ہو جائے قلم کاغذ لئے پھرتا ہوں اپنی جیب میں ہر دم نہ جانے کب کہاں اشعار کا الہام ہو جائے سمجھ لو تم بلائے ناگہانی آنے والی ہے پرندہ ...

    مزید پڑھیے

    عشق میں جو نہیں برباد وہ رانجھا کیا ہے

    عشق میں جو نہیں برباد وہ رانجھا کیا ہے ناؤ ڈوبی نہ کبھی جس میں وہ دریا کیا ہے اس حقیقت کی طرف اور دکھانا کیا ہے تیس کے چاند میں اے دوستو رکھا کیا ہے پھینک کر دیکھ لو سکہ کبھی اک چاندی کا جال میں آدمی پھنستا ہے پرندہ کیا ہے چھت سے پھینکی ہوئی لڑکی سے یہ کیا پوچھتے ہو ہم سے پوچھو ...

    مزید پڑھیے

    بھڑک جانے کی خواہش کچھ تو چنگاری میں رہتی ہے

    بھڑک جانے کی خواہش کچھ تو چنگاری میں رہتی ہے ہوا بھی اس کو شہہ دینے کی تیاری میں رہتی ہے اسے معلوم ہے بچے بگڑ جاتے ہیں شوخی میں مگر ماں ہے کہ بچوں کی طرف داری میں رہتی ہے رقم کرتا ہے جو انسان تنہائی کے سائے میں کہانی ہر کسی کے دل کی الماری میں رہتی ہے وفا کے معنی و مطلب سے کل نا ...

    مزید پڑھیے

    برف شعلہ ہے آگ پانی ہے

    برف شعلہ ہے آگ پانی ہے یہ سیاست کی مہربانی ہے نفرتوں سے کہو نکل جائیں دل محبت کی راجدھانی ہے اس پہ بھی ہے نظر زمانے کی میرے پرکھوں کی جو نشانی ہے دور رہنے لگی تھکن مجھ سے جب سے صحرا کی بات مانی ہے وہ بھی ہم راہ ہیں میرے اشرفؔ اور موسم بھی زعفرانی ہے

    مزید پڑھیے

    دریا نہیں سراب ہے میں نے کہا نہ تھا

    دریا نہیں سراب ہے میں نے کہا نہ تھا دنیا طلسم خواب ہے میں نے کہا نہ تھا چھونا اسے عذاب ہے میں نے کہا نہ تھا اس کا بدن رباب ہے میں نے کہا نہ تھا پھر بھی تو اس میں بوئے وفا ڈھونڈھتا رہا وہ کاغذی گلاب ہے میں نے کہا نہ تھا جو تیرے ارد گرد ہوائیں ہیں ان کے پاس ہر سانس کا حساب ہے میں نے ...

    مزید پڑھیے

تمام