ایمان
اپنے کمزور ایمان کی
پختگی کے لیے
اپنے اندھے خیالات کی
روشنی کے لیے
اپنے بوسیدہ افکار کی
تازگی کے لیے
دھونس سے
زور سے
اور بندوق سے
بے گناہوں کے مقتل سجائے گئے
نوجوانوں کے شفاف چہروں پہ
جنگل اگائے گئے
مدرسے لڑکیوں کے جلائے گئے
اب انہیں زندہ درگور کرنے کا اک مرحلہ اور ہے
امن کا
پیار کا
بھائی چارے کا
اخلاص کا
اور تحمل کا زخمی پرندہ
آج بندوق کی نالیوں میں پڑا سو رہا ہے
تذکرہ صرف ایمان کا ہو رہا ہے