پرتو پڑا جو عارض گلگون یار کا
پرتو پڑا جو عارض گلگون یار کا اٹھا تنور لالہ سے طوفاں بہار کا ہم چشم لالہ ہے جو دل داغدار کا نرگس کو ہم سا عارضہ ہے انتظار کا لکھتا ہے وصف شعلۂ رخسار یار کا جائے ورق ہو ہاتھ میں پتا چنار کا بیمار عشق ہوں لب و دندان یار کا نسخے میں میرے چاہئے شربت انار کا رشتے کی طرح سے در ...