Anwar Ansari

انوار انصاری

انوار انصاری کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    کسی کی تم دل آزاری نہ کرنا

    کسی کی تم دل آزاری نہ کرنا محبت میں اداکاری نہ کرنا مری فطرت وفا پر جان دینا ترا شیوہ وفاداری نہ کرنا اگر اندر ہی اندر مر چکے ہو تو جینے کی اداکاری نہ کرنا نبھانے کے لئے ہوتے نہیں یہ کوئی وعدہ بھی سرکاری نہ کرنا فقیروں کی حکومت ہے دلوں پر کبھی ہم پر تو سرداری نہ کرنا

    مزید پڑھیے

    تری تلاش نے رکھا ہے در بدر مجھ کو

    تری تلاش نے رکھا ہے در بدر مجھ کو ترے سوا نہیں آتا کوئی نظر مجھ کو میں ڈوب جاتا ہوں جب بھی ترے تصور میں جہاں کی پھر نہیں رہتی ہے کچھ خبر مجھ کو تو ہم قدم تھا مرا زندگی کی راہوں میں کٹھن لگا ہی نہیں تھا کبھی سفر مجھ کو نظر اٹھے ہے جدھر بھی دیار الفت میں ترا ہی جلوہ نظر آئے ہے ادھر ...

    مزید پڑھیے

    کبھی سوئے منزل جو ہم دیکھتے ہیں

    کبھی سوئے منزل جو ہم دیکھتے ہیں تمہارے ہی نقش قدم دیکھتے ہیں تری آنکھ میں اپنا غم دیکھتے ہیں زمانے میں ایسا تو کم دیکھتے ہیں بھری بزم میں آج اک دوسرے کو نہ تم دیکھتے ہو نہ ہم دیکھتے ہیں بڑے لوگ کرتے ہیں جو کارنامے انہیں پتھروں کے صنم دیکھتے ہیں جواں عزم رکھتے ہیں راہ وفا ...

    مزید پڑھیے

    اپنے ہی گھر کے فرد اگر دشمنی کریں

    اپنے ہی گھر کے فرد اگر دشمنی کریں کس آسرے پہ ہم یہ بسر زندگی کریں یارو قدم قدم پہ اندھیرے ہیں حکمران سورج کدھر اگائیں کہاں روشنی کریں لڑوا رہے ہیں رام کو جو بھی رحیم سے ان مذہبی خداؤں سے کیا دوستی کریں اے دوستو تناؤ میں جینا حرام ہے حد سے بڑھیں جو ظلم تو ہم سرکشی کریں آرام کے ...

    مزید پڑھیے

    ادائے رسم محبت خطا سی لگتی ہے

    ادائے رسم محبت خطا سی لگتی ہے ہمیں تو اپنی وفا بھی سزا سی لگتی ہے سفر میں دھوپ کا احساس تک نہیں ہوتا ہمارے سر پہ کسی کی دعا سی لگتی ہے وہ میری فکر کو چھوتا ہے جب خیالوں میں ہر ایک لفظ میں بوئے حنا سی لگتی ہے میں اپنے آپ کو پاتا ہوں روبرو اپنے تمہاری یاد بھی اب آئنہ سی لگتی ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام