Annkit Gautam

انکت گوتم

نوجوان شاعر اور تھیٹر سے وابستہ اداکار

Young poet and theater actor.

انکت گوتم کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    رفتہ رفتہ آسماں اترا زمیں کے اس طرف

    رفتہ رفتہ آسماں اترا زمیں کے اس طرف میں نے بویا تھا کبھی سبزہ زمیں کے اس طرف اس زمیں پر پیاس کی شدت ہوئی تھی کب عیاں کس نے سوچا تھا نہاں دریا زمیں کے اس طرف آسماں کے رنگ سارے حیرتوں کے عکس ہیں وہ ہے اک چہرہ پس پردہ زمیں کے اس طرف میرے ہونے کا گماں اس بھیڑ میں ہے مبتلا اور میں ...

    مزید پڑھیے

    دشت میں آگ لگانے کے لئے پانی ہے

    دشت میں آگ لگانے کے لئے پانی ہے تو مری پیاس بڑھانے کے لئے پانی ہے مجھ کو اک عہد کی میت پہ گھڑا پھوڑنا ہے سو مرے پاس زمانے کے لئے پانی ہے تیری تصویر بنانے میں لہو سوکھ گیا تیری تصویر مٹانے کے لئے پانی ہے ہم یہ کہتے ہیں کہ انسانی بدن ہے مٹی سو اسے تاب میں لانے کے لئے پانی ہے تیری ...

    مزید پڑھیے

    رشتوں کو جب دھوپ دکھائی جاتی ہے

    رشتوں کو جب دھوپ دکھائی جاتی ہے سگریٹ سے سگریٹ سلگائی جاتی ہے جسم ہمارا اک ایسی مل ہے جس میں اندھیاروں سے دھوپ بنائی جاتی ہے نا سے اس کی شکل ملانے لگتا ہوں جب اس کی آواز سنائی جاتی ہے کیا وہ پنے سچ مچ کورے ہوتے ہیں جن پر کوئی ضرب لگائی جاتی ہے بلے بابا دیوانوں کو سمجھاؤ اپنی ...

    مزید پڑھیے

    وہ میری ذات کے اندر دکھائی دیتا ہے

    وہ میری ذات کے اندر دکھائی دیتا ہے یہ مجھ کو خواب میں اکثر دکھائی دیتا ہے وہاں سے ہو کے تری زندگی میں آؤں گا جہاں سے موت کا منظر دکھائی دیتا ہے مرے وجود سے دریا کا عکس دیکھو گے کہیں کہیں تو سمندر دکھائی دیتا ہے دھڑکتے دل کو تم آب رواں سمجھتے رہو مجھے تو قید میں پتھر دکھائی ...

    مزید پڑھیے

    روتے روتے اوس بولی میرا چہرہ دیکھ کر

    روتے روتے اوس بولی میرا چہرہ دیکھ کر تم بتاؤ کیا ملا ہے خواب اس کا دیکھ کر اک شکاری کا وہ بچہ ہائے وہ ننھا سا پھول میں قفس میں لوٹ آیا دشت سارا دیکھ کر انتہائی دھوپ سے بھی اک قدم آگے کی دھوپ آہ یہ بھی بجھ رہی ہے میرا سایا دیکھ کر ٹھہرنا تو ذات کا تھا اس پہ یہ بے چین جسم چاند تارے ...

    مزید پڑھیے