روتے روتے اوس بولی میرا چہرہ دیکھ کر
روتے روتے اوس بولی میرا چہرہ دیکھ کر
تم بتاؤ کیا ملا ہے خواب اس کا دیکھ کر
اک شکاری کا وہ بچہ ہائے وہ ننھا سا پھول
میں قفس میں لوٹ آیا دشت سارا دیکھ کر
انتہائی دھوپ سے بھی اک قدم آگے کی دھوپ
آہ یہ بھی بجھ رہی ہے میرا سایا دیکھ کر
ٹھہرنا تو ذات کا تھا اس پہ یہ بے چین جسم
چاند تارے رو پڑے ہیں بہتا دریا دیکھ کر
دوسری دنیا سے بچنے کے لئے پیتے ہیں ہم
ہم بہت اکتا گئے ہیں ایک دنیا دیکھ کر