Anjum Azmi

انجم اعظمی

پاکستانی شاعر اور مصنف، ’لب ورخسار‘ کے نام سے محبت کی نظموں کا مجموعہ شائع ہوا، ’شاعری کی زبان‘ ان کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ہے

Pakistani poet and author; published his collection of love poems Lab-o-Rukhsaar; authored a critical book Shairi ki Zabaan

انجم اعظمی کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    عالم وحشت تنہائی ہے کچھ اور نہیں

    عالم وحشت تنہائی ہے کچھ اور نہیں سر پہ اک گنبد بینائی ہے کچھ اور نہیں کیوں ہوا مجھ کو عنایت کی نظر کا سودا آج رسوائی ہی رسوائی ہے کچھ اور نہیں اپنا گھر پھونک چکا اپنا وطن چھوڑ چکا یہ فقط بادیہ پیمائی ہے کچھ اور نہیں ہو سکے تو کوئی فردا کی بنا لو تصویر وقت جلووں کا تمنائی ہے کچھ ...

    مزید پڑھیے

    ہم سے کیا خاک کے ذروں ہی سے پوچھا ہوتا

    ہم سے کیا خاک کے ذروں ہی سے پوچھا ہوتا زندگی ایک تماشا ہے تو دیکھا ہوتا دیکھتے گر ہمیں عالم کو بہ انداز دگر اور ہی دشت جنوں میں دل رسوا ہوتا کیا کیا اہل محبت نے مگر تیرے لیے ہم نے اک صحن‌ چمن اور بھی ڈھونڈا ہوتا تم بھی ہوتے مے و نغمہ بھی دل شیدا بھی اور ایسے میں اگر ابر برستا ...

    مزید پڑھیے

    فریب غم ہی سہی دل نے آرزو کر لی

    فریب غم ہی سہی دل نے آرزو کر لی برا ہی کیا ہے اگر تیری جستجو کر لی غلط ہے جذبۂ دل پر نہیں کوئی الزام خوشی ملی نہ ہمیں جب تو غم کی خو کر لی بٹھا کے سامنے تم کو بہار میں پی ہے تمہارے رند نے توبہ بھی روبرو کر لی وفا کے نام سے ڈرتا ہوں اے شہ خوباں تم آئے بھی تو نظر جانب سبو کر لی کہاں ...

    مزید پڑھیے

    وعدہ ہے کہ جب روز جزا آئے گا

    وعدہ ہے کہ جب روز جزا آئے گا تو اپنے ہی جلووں میں گھرا آئے گا تا حشر یوں ہی منتظر دید رہوں چپکے سے کبھی آ کے بتا، آئے گا میں نامۂ اعمال کھلا رکھوں گا رحمت کو تری جوش سوا آئے گا حسرت گہ عالم میں تمنا کا قدم الا کی طرف صورت لا آئے گا خالی بھی تو کر خانۂ دل دنیا سے اس گھر میں مری جان ...

    مزید پڑھیے

    میری دنیا میں ابھی رقص شرر ہوتا ہے

    میری دنیا میں ابھی رقص شرر ہوتا ہے جو بھی ہوتا ہے بہ انداز دگر ہوتا ہے بھول جاتے ہیں ترے چاہنے والے تجھ کو اس قدر سخت یہ ہستی کا سفر ہوتا ہے اب نہ وہ جوش وفا ہے نہ وہ انداز طلب اب بھی لیکن ترے کوچے سے گزر ہوتا ہے دل میں ارمان تھے کیا عہد بہاراں کے لئے چاک گل دیکھ کے اب چاک جگر ...

    مزید پڑھیے

تمام

12 نظم (Nazm)

    خوش آمدید

    آج اس بزم میں آئے ہو بڑی دھوم کے ساتھ بے خودی محو نظارہ ہے تمہاری خاطر یاد آتے ہیں وہ ایام جدائی ہم کو جنہیں ہنس ہنس کے گزارہ ہے تمہاری خاطر گو مع لطف سے خالی نہیں پندار جنوں یاں غم عشق کا یارا ہے تمہاری خاطر رنج اٹھانا تو کوئی بات نہیں ہے لیکن زہر پینا بھی گوارا ہے تمہاری ...

    مزید پڑھیے

    خواب فراموش

    دل کی دھڑکن سے عیاں ذہن کے پردوں میں نہاں دھندلا دھندلا سا وہ اک عکس ترے چہرے کا ایک مدت ہوئی دیکھا تھا تجھے خال و خط یاد نہ آئے مجھ کو صبح دم جیسے کوئی سوچ رہا ہو بیٹھا رات کیا خواب نظر آیا تھا اور اک عمر گزر جانے پر دفعتاً میری تمنا کی طرح آئینہ خانۂ تصویر میں آج جل اٹھیں تیرے خط ...

    مزید پڑھیے

    پھول کھلا بے حجاب

    درد کی سوغات تھی راہ کے ملبوس تھے کانٹوں کے ہار موڑ بہت آئے ہیں نام رکھا دشت و در اور اسی دشت میں تو بھی تھی خانہ خراب میں بھی خانہ خراب ٹل ہی گئی ساعت قحط دمشق ہوش سوا ہے مگر ہوش نہیں آئے گا جیسے بہم شبنم و گل ہوں یوں ہی خواب عشق شبنم تعبیر سے موج جنوں خیز ہے چشم فسوں ساز نے ایک ...

    مزید پڑھیے

    ناامیدی کفر ہے

    تم جو مغرب کی جگالی سے کبھی تھکتے نہیں تم کو کیا معلوم ہے تخلیق کا جوہر کہاں فلسفی بنتے ہو اپنے آپ سے پوچھو کبھی کھو گیا ہے روح کا گوہر کہاں تم دل و جاں سے مشرق کی پرستاری کرو کیا برہمن کے سوا کچھ اور ہو کیا کسی کی مشرق و مغرب میں دل داری ہوئی بھوک سے بے حال ہیں جو ان کی غم خواری ...

    مزید پڑھیے

    اردو

    زندگی بھیس بدل کر جہاں فن بنتی ہے میرؔ و غالبؔ کا وہ انداز بیاں ہے اردو کبھی کرتی ہے ستاروں سے بھی آگے منزل چشم اقبال سے گویا نگراں ہے اردو ساتھ انشا کے کبھی ہنستی ہے دل کھول کے وہ بہر‌‌ فانی کبھی مصروف فغاں ہے اردو حاصل بزم ہے اور بزم کو تڑپاتی ہے جان مے خانہ ہے میخانۂ جاں ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام