Anita Maurya Anushri

انیتا موریہ انوشری

انیتا موریہ انوشری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    رنگ خوشیوں کے کل بدلتے ہی

    رنگ خوشیوں کے کل بدلتے ہی غم نے تھاما مجھے پھسلتے ہی میں جو لکھتی تھی خواب سورج کے ڈھل گئی ہوں میں شام ڈھلتے ہی راہ سچ کی بہت ہی مشکل ہے پاؤں تھکنے لگے ہیں چلتے ہی وہ محبت پہ خاک ڈال گیا بجھ گیا اک چراغ جلتے ہی خواب نازک ہیں کانچ کے جیسے ٹوٹ جاتے ہیں آنکھ ملتے ہی

    مزید پڑھیے

    ایک سانچے میں ڈھال رکھا ہے

    ایک سانچے میں ڈھال رکھا ہے ہم نے دل کو سنبھال رکھا ہے تیری دنیا کی بھیڑ میں مولیٰ خود ہی اپنا خیال رکھا ہے درد اب آنکھ تک نہیں آتا درد کو دل میں پال رکھا ہے چل کے الفت کی راہ میں دیکھا ہر قدم پر وبال رکھا ہے

    مزید پڑھیے

    اس کا چہرہ طاری ہے

    اس کا چہرہ طاری ہے چاہت اک بیماری ہے آنکھوں سے دل تک پہنچا بندے کی ہشیاری ہے بیٹی گھر کے آنگن میں خوشیوں کی پھلواری ہے نیکی کرکے ڈھول بجا یہ ہی دنیا داری ہے راتوں کو تارے گننا عشق عجب بے گاری ہے کوئی ساتھ نہیں دے گا مطلب کی بس یاری ہے میرے دل پر اس کا حق اچھی یہ سرداری ہے

    مزید پڑھیے

    بول دیتی ہے بے زبانی بھی

    بول دیتی ہے بے زبانی بھی خاموشی کے کئی معانی بھی وقت بے وقت ہی نکل آئے ہے عجب آنکھ کا یہ پانی بھی وہ سبب ہے میری اداسی کا اس سے ہے دوستی پرانی بھی وہ مراسم بڑھا کے چھوڑ گیا درد ہوتا ہے جاودانی بھی آج پھر قیس کو ہی مرنا پڑا ہو گئی ختم یہ کہانی بھی

    مزید پڑھیے

    فاصلہ بیچ کا مٹا کیسے

    فاصلہ بیچ کا مٹا کیسے یاد اس نے مجھے کیا کیسے اپنی پلکوں میں قید رکھا تھا راج دل کا مرے کھلا کیسے جسم کے پیرہن کے پار پہنچ اس نے احساس کو چھوا کیسے جنم دے کر میں گھونٹ دوں بولو اپنی امید کا گلا کیسے موت جس روز میرے دل کو ملی بھول جاؤں وہ حادثہ کیسے جو تیرے نام روح بھی کر دی اب ...

    مزید پڑھیے

تمام