اسی معمورے میں کچھ ایسے ہیں سودائی بھی
اسی معمورے میں کچھ ایسے ہیں سودائی بھی جن کے کام آ نہ سکی تیری مسیحائی بھی شکر ہے آپ کو میرے لیے زحمت نہ ہوئی لیجئے کٹ گئی میری شب تنہائی بھی بڑھ سکی جس سے نہ انگشت بہ لب نادانی اسی منزل میں نظر آتی ہے دانائی بھی اللہ اللہ رے گراں جانئ بیمار وفا ناتوانی بھی ہے حیران توانائی ...