Ameer Qazalbash

امیر قزلباش

مقبول اردو شاعر اور فلم نغمہ نگار۔ پریم روگ اور رام تیری گنگا میلی کے گیتوں کے لئے مشہور

Well-known and popular Urdu poet. Also a film lyricist, famous for his lyrics in films like Prem Rogand Ram Teri Ganga Maili.

امیر قزلباش کی غزل

    کیا خریدوگے چار آنے میں

    کیا خریدوگے چار آنے میں عقل مندی ہے گھر نہ جانے میں تبصرہ کر رہے ہیں دنیا پر چند بچے شراب خانے میں پرسش حال کر رہے ہیں لوگ کیا بگڑتا ہے مسکرانے میں اے مصور یہ سرخ رو چہرہ ایسی تصویر اس زمانے میں گھر میں اندھیر کر گیا کوئی دیر کر دی چراغ لانے میں چھپ کے بیٹھی ہوئی ہے موت ...

    مزید پڑھیے

    ان کی بے رخی میں بھی التفات شامل ہے

    ان کی بے رخی میں بھی التفات شامل ہے آج کل مری حالت دیکھنے کے قابل ہے Even her indifference some kindness does contain My condition needs to be seen for I cannot explain قتل ہو تو میرا سا موت ہو تو میری سی میرے سوگواروں میں آج میرا قاتل ہے Today amongst my mourners, my murderer too grieves A death, a murder as was mine, all lovers should attain ہر قدم پہ ناکامی ہر قدم ...

    مزید پڑھیے

    نظر آنے سے پہلے ڈر رہا ہوں

    نظر آنے سے پہلے ڈر رہا ہوں کہ ہر منظر کا پس منظر رہا ہوں مجھے ہونا پڑے گا ریزہ ریزہ میں سر سے پاؤں تک پتھر رہا ہوں کسی کو کیوں میں یہ اعزاز بخشوں گا میں خود اپنی حفاظت کر رہا ہوں مجھی کو سرخ رو ہونے کا حق ہے کہ میں اپنے لہو میں تر رہا ہوں مرے گھر میں تو کوئی بھی نہیں ہے خدا جانے ...

    مزید پڑھیے

    اسے بے چین کر جاؤں گا میں بھی

    اسے بے چین کر جاؤں گا میں بھی خموشی سے گزر جاؤں گا میں بھی مجھے چھونے کی خواہش کون کرتا ہے کہ پل بھر میں بکھر جاؤں گا میں بھی بہت پچھتائے گا وہ بچھڑ کر خدا جانے کدھر جاؤں گا میں بھی ذرا بدلوں گا اس بے منظری کو پھر اس کے بعد مر جاؤں گا میں بھی کسی دیوار کا خاموش سایہ پکارے تو ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے

    ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے یہ زخم گھر سے نکل کر دکھائی دیتا ہے سنا ہے اب بھی مرے ہاتھ کی لکیروں میں نجومیوں کو مقدر دکھائی دیتا ہے اب انکسار بھی شامل ہے وضع میں اس کی اسے بھی اب کوئی ہمسر دکھائی دیتا ہے گرا نہ مجھ کو مرے خواب کی بلندی سے یہاں سے مجھ کو مرا گھر دکھائی ...

    مزید پڑھیے

    نظر میں ہر دشواری رکھ

    نظر میں ہر دشواری رکھ خوابوں میں بیداری رکھ دنیا سے جھک کر مت مل رشتوں میں ہمواری رکھ سوچ سمجھ کر باتیں کر لفظوں میں تہہ داری رکھ فٹ پاتھوں پر چین سے سو گھر میں شب بیداری رکھ تو بھی سب جیسا بن جا بیچ میں دنیاداری رکھ ایک خبر ہے تیرے لیے دل پر پتھر بھاری رکھ خالی ہاتھ نکل گھر ...

    مزید پڑھیے

    صبح تک میں سوچتا ہوں شام سے

    صبح تک میں سوچتا ہوں شام سے جی رہا ہے کون میرے نام سے شہر میں سچ بولتا پھرتا ہوں میں لوگ خائف ہیں مرے انجام سے رات بھر جاگے گا چوکی دار ایک اور سب سو جائیں گے آرام سے سو برس کا ہو گیا میرا مزار اب نوازا جاؤں گا انعام سے ساتھ لاؤں گا تھکن بیکار کی گھر سے باہر جا رہا ہوں کام ...

    مزید پڑھیے

    ان سرابوں سے گزرنے دے مجھے

    ان سرابوں سے گزرنے دے مجھے انگلیاں ریت میں بھرنے دے مجھے جس ندی پار نہ اترا کوئی اس ندی پار اترنے دے مجھے کوئی سیاح مجھے ڈھونڈھے گا اک جزیرہ ہوں ابھرنے دے مجھے یوں نہ بے زار ہو اتنا خود سے تیرا چہرہ ہوں سنورنے دے مجھے دیکھ بے منظریٔ منظر کو کم سے کم رنگ تو بھرنے دے مجھے رو بہ ...

    مزید پڑھیے

    آج کی رات بھی گزری ہے مری کل کی طرح

    آج کی رات بھی گزری ہے مری کل کی طرح ہاتھ آئے نہ ستارے ترے آنچل کی طرح حادثہ کوئی تو گزرا ہے یقیناً یارو ایک سناٹا ہے مجھ میں کسی مقتل کی طرح پھر نہ نکلا کوئی گھر سے کہ ہوا پھرتی تھی سنگ ہاتھوں میں اٹھائے کسی پاگل کی طرح تو کہ دریا ہے مگر میری طرح پیاسا ہے میں تیرے پاس چلا آؤں گا ...

    مزید پڑھیے

    وہ اک لفظ جو بے صدا جائے گا

    وہ اک لفظ جو بے صدا جائے گا وہی مدتوں تک سنا جائے گا کوئی ہے جو میرے تعاقب میں ہے مجھے میرا چہرہ دکھا جائے گا وہ اک شخص جو دشمن جاں سہی مگر پھر بھی اپنا کہا جائے گا جلے گی کوئی مشعل جاں ابھی مگر پھر اندھیرا سا چھا جائے گا نفی جرأت حق نمائی سہی مگر کب کسی سے کہا جائے گا یہاں اک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5