Ameer Qazalbash

امیر قزلباش

مقبول اردو شاعر اور فلم نغمہ نگار۔ پریم روگ اور رام تیری گنگا میلی کے گیتوں کے لئے مشہور

Well-known and popular Urdu poet. Also a film lyricist, famous for his lyrics in films like Prem Rogand Ram Teri Ganga Maili.

امیر قزلباش کی غزل

    پائیں ہر ایک راہگزر پر اداسیاں

    پائیں ہر ایک راہگزر پر اداسیاں نکلی ہوئی ہیں کب سے سفر پر اداسیاں خوابیدہ شہر جاگنے والا ہے لوٹ آؤ بیٹھی ہوئی ہیں شام سے گھر پر اداسیاں میں خوف سے لرزتا رہا پڑھ نہیں سکا پھیلی ہوئی تھیں ایک خبر پر اداسیاں سورج کے ہاتھ سبز قباؤں تک آ گئے اب ہیں یہاں ہر ایک شجر پر اداسیاں اپنے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے ہم راہ خود چلا کرنا

    اپنے ہم راہ خود چلا کرنا کون آئے گا مت رکا کرنا خود کو پہچاننے کی کوشش میں دیر تک آئنہ تکا کرنا رخ اگر بستیوں کی جانب ہے ہر طرف دیکھ کر چلا کرنا وہ پیمبر تھا، بھول جاتا تھا صرف اپنے لیے دعا کرنا یار کیا زندگی ہے سورج کی صبح سے شام تک جلا کرنا کچھ تو اپنی خبر ملے مجھ کو میرے ...

    مزید پڑھیے

    مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا

    مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا اسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا گرا دیا ہے تو ساحل پہ انتظار نہ کر اگر وہ ڈوب گیا ہے تو دور نکلے گا اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف ہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا یقیں نہ آئے تو اک بات پوچھ کر دیکھو جو ہنس رہا ہے وہ زخموں سے چور نکلے گا اس آستین سے ...

    مزید پڑھیے

    نظر نظر حیرانی دے

    نظر نظر حیرانی دے مجھ کو میرا ثانی دے جگنو پھول ستارہ چاند اپنی کوئی نشانی دے انسانوں کو دانا کر تھوڑی سی نادانی دے ہر چہرہ بے رنگت ہے شکل کوئی نورانی دے تیرے بچے پیاسے ہیں ان پودوں کو پانی دے راون رات جگاتا ہے کوئی رام کہانی دے مجھ کو مجھ سے دور نہ رکھ ملنے کی آسانی ...

    مزید پڑھیے

    ہر رہ گزر میں کاہکشاں چھوڑ جاؤں گا

    ہر رہ گزر میں کاہکشاں چھوڑ جاؤں گا زندہ ہوں زندگی کے نشاں چھوڑ جاؤں گا میں بھی تو آزماؤں گا اس کے خلوص کو اس کے لبوں پہ اپنی فغاں چھوڑ جاؤں گا میری طرح اسے بھی کوئی جستجو رہے از راہ احتیاط گماں چھوڑ جاؤں گا میرا بھی اور کوئی نہیں ہے ترے سوا اے شام غم تجھے میں کہاں چھوڑ جاؤں ...

    مزید پڑھیے

    آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا

    آنکھیں کھلی ہوئی ہیں تو منظر بھی آئے گا کاندھوں پہ تیرے سر ہے تو پتھر بھی آئے گا ہر شام ایک مسئلہ گھر بھر کے واسطے بچہ بضد ہے چاند کو چھو کر بھی آئے گا اک دن سنوں گا اپنی سماعت پہ آہٹیں چپکے سے میرے دل میں کوئی ڈر بھی آئے گا تحریر کر رہا ہے ابھی حال تشنگاں پھر اس کے بعد وہ سر منبر ...

    مزید پڑھیے

    بنتے ہیں فرزانے لوگ

    بنتے ہیں فرزانے لوگ کتنے ہیں دیوانے لوگ دیر و حرم کی راہ سے ہی جاتے ہیں مے خانے لوگ دیکھ کے مجھ کو گم صم ہیں آئے تھے سمجھانے لوگ کیا سنتے ناصح کی بات ہم ٹھہرے دیوانے لوگ نیچی نظر سے مجھ کو نہ دیکھو گھڑ لیں گے افسانے لوگ دیوانہ کہتے ہیں امیرؔ خوب مجھے پہچانے لوگ

    مزید پڑھیے

    زباں ہے مگر بے زبانوں میں ہے

    زباں ہے مگر بے زبانوں میں ہے نصیحت کوئی اس کے کانوں میں ہے چلو ساحلوں کی طرف رخ کریں ابھی تو ہوا بادبانوں میں ہے زمیں پر ہو اپنی حفاظت کرو خدا تو میاں آسمانوں میں ہے نہ جانے یہ احساس کیوں ہے مجھے وہ اب تک مرے پاسبانوں میں ہے سجا تو لیے ہم نے دیوار و در اداسی ابھی تک مکانوں میں ...

    مزید پڑھیے

    ہر گام حادثہ ہے ٹھہر جائیے جناب

    ہر گام حادثہ ہے ٹھہر جائیے جناب رستہ اگر ہو یاد تو گھر جائیے جناب زندہ حقیقتوں کے تلاطم ہیں سامنے خوابوں کی کشتیوں سے اتر جائیے جناب انصاف کی صلیب ہوں سچائیوں کا زہر مجھ سے ملے بغیر گزر جائیے جناب دن کا سفر تو کٹ گیا سورج کے ساتھ ساتھ اب شب کی انجمن میں بکھر جائیے جناب کوئی ...

    مزید پڑھیے

    وہ سرپھری ہوا تھی سنبھلنا پڑا مجھے

    وہ سرپھری ہوا تھی سنبھلنا پڑا مجھے میں آخری چراغ تھا جلنا پڑا مجھے محسوس کر رہا تھا اسے اپنے آس پاس اپنا خیال خود ہی بدلنا پڑا مجھے سورج نے چھپتے چھپتے اجاگر کیا تو تھا لیکن تمام رات پگھلنا پڑا مجھے موضوع گفتگو تھی مری خامشی کہیں جو زہر پی چکا تھا اگلنا پڑا مجھے کچھ دور تک تو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 5