خدا کو آزمانا چاہتا ہوں
خدا کو آزمانا چاہتا ہوں میں یہ دنیا جلانا چاہتا ہوں کسی شاعر سے اس کی زندگی کے میں سارے غم چرانا چاہتا ہوں میں روح جونؔ کو جنت میں جا کر گلے کس کر لگانا چاہتا ہوں تری چھت پر ٹنگے سب پیرہن سے تری خوشبو چرانا چاہتا ہوں فقط مدہوش ہو کر کیا مزہ ہے میں پی کر لڑکھڑانا چاہتا ...