میں اسے دیکھ رہی ہوں بڑی حیرانی سے
میں اسے دیکھ رہی ہوں بڑی حیرانی سے جو مجھے بھول گیا اس قدر آسانی سے خود سے گھبرا کے یہی کہتی ہوں اوروں کی طرح خوف آتا ہے مجھے شہر کی ویرانی سے اب کسی اور سلیقے سے ستائے دنیا جی بدلنے لگا اسباب پریشانی سے تن کو ڈھانپے ہوئے پھرتے ہیں سبھی لوگ یہاں شرم آتی ہے کسے سوچ کی عریانی ...