Ambareen Haseeb ambar

عنبرین حسیب عنبر

مشاعروں میں بے انتہا مقبول پاکستانی شاعرہ

A very popular poet of Mushairas from Pakistan

عنبرین حسیب عنبر کے تمام مواد

24 غزل (Ghazal)

    میں اسے دیکھ رہی ہوں بڑی حیرانی سے

    میں اسے دیکھ رہی ہوں بڑی حیرانی سے جو مجھے بھول گیا اس قدر آسانی سے خود سے گھبرا کے یہی کہتی ہوں اوروں کی طرح خوف آتا ہے مجھے شہر کی ویرانی سے اب کسی اور سلیقے سے ستائے دنیا جی بدلنے لگا اسباب پریشانی سے تن کو ڈھانپے ہوئے پھرتے ہیں سبھی لوگ یہاں شرم آتی ہے کسے سوچ کی عریانی ...

    مزید پڑھیے

    دل جن کو ڈھونڈھتا ہے نہ جانے کہاں گئے

    دل جن کو ڈھونڈھتا ہے نہ جانے کہاں گئے خواب و خیال سے وہ زمانے کہاں گئے مانوس بام و در سے نظر پوچھتی رہی ان میں بسے وہ لوگ پرانے کہاں گئے اس سرزمیں سے تھی جو محبت وہ کیا ہوئی بچوں کے لب پہ تھے جو ترانے کہاں گئے اپنی خطا پہ سر کو جھکایا ہے آج کیوں ازبر جو آپ کو تھے بہانے کہاں ...

    مزید پڑھیے

    زندگی بھر ایک ہی کار ہنر کرتے رہے

    زندگی بھر ایک ہی کار ہنر کرتے رہے اک گھروندا ریت کا تھا جس کو گھر کرتے رہے ہم کو بھی معلوم تھا انجام کیا ہوگا مگر شہر کوفہ کی طرف ہم بھی سفر کرتے رہے اڑ گئے سارے پرندے موسموں کی چاہ میں انتظار ان کا مگر بوڑھے شجر کرتے رہے یوں تو ہم بھی کون سا زندہ رہے اس شہر میں زندہ ہونے کی ...

    مزید پڑھیے

    عیاں دونوں سے تکمیل جہاں ہے

    عیاں دونوں سے تکمیل جہاں ہے زمیں گم ہو تو پھر کیا آسماں ہے طلسماتی کوئی قصہ ہے دنیا یہاں ہر دن نئی اک داستاں ہے جو تم ہو تو یہ کیسے مان لوں میں کہ جو کچھ ہے یہاں بس اک گماں ہے سروں پر آسماں ہوتے ہوئے بھی جسے دیکھو وحی بے سائباں ہے کسی دھرتی کی شاید ریت ہوگی ہمارے واسطے جو ...

    مزید پڑھیے

    جسم و جاں میں در آئی اس قدر اذیت کیوں

    جسم و جاں میں در آئی اس قدر اذیت کیوں زندگی بھلا تجھ سے ہو رہی ہے وحشت کیوں سلسلہ محبت کا صرف خواب ہی رہتا اپنے درمیاں آخر آ گئی حقیقت کیوں فیصلہ بچھڑنے کا کر لیا ہے جب تم نے پھر مری تمنا کیا پھر مری اجازت کیوں یہ عجیب الجھن ہے کس سے پوچھنے جائیں آئنے میں رہتی ہے صرف ایک صورت ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 نظم (Nazm)

    کہانی جو ادھوری تھی

    یہ کس نے آگ ہوتے روز و شب میں مجھ کو ماں کہہ کر پکارا ہے کہ جس کی پیار میں ڈوبی ہوئی آواز نے ہر آگ کو شبنم بنایا ہے کہ اب رتبہ مجھے ماں کا دلایا ہے مرے بچے میں تیری منتظر شاید ازل سے تھی ترے ہی واسطے شاید میں جنت چھوڑ کر دنیا میں آئی تھی کہ اب جو تجھ کو پایا ہے مرے جلتے بدن میں مامتا ...

    مزید پڑھیے

    سوال

    ہم اپنے خواب خوش فہمی سے اٹھے بہت شاداں و فرحاں چلے دنیا کی جانب مول کرنے کو ہماری جیب میں مہر و وفا اخلاص اور سچائی ہے لیکن یہاں بازار میں سب لوگ کہتے ہیں بدل کر رہ گئی ہے اب کرنسی اس زمانہ کی تمہارے پاس تو جو کچھ بھی ہے بے کار ردی ہے کہ اب وقعت نہیں ہے کوئی جس کی یہاں تو اب فقط مکر ...

    مزید پڑھیے

    قسمت

    اک پیڑ گھنا ہے میرے گھر کے آنگن میں جس کی چھاؤں میں سستانے کی خواہش ہے لیکن یہ میری قسمت پیڑ کی ساری شاخیں تو میرے گھر کی دیواروں سے باہر ہیں اور آنگن میں دھوپ برستی رہتی ہے

    مزید پڑھیے

    محبت

    تم اپنے کمرے میں گہری تنہائیوں میں گم تھے گھڑی کی ٹک ٹک جو سوئی کو ٹیکتے گزرتی تمہیں یہ محسوس ہونے لگتا کہ جیسے سر پر کئی ہتھوڑے برس رہے ہیں تمہاری کرسی کی چرچراہٹ تمہاری تنہائیوں پہ لگتا کہ بین کرتی کوئی ردالی ادھر میں اپنے جہان‌ رنگیں میں جی رہی تھی کہ میرے اطراف زندگی ...

    مزید پڑھیے

    شاعری کی کتاب

    خوں میں ڈوبی ہوئی شاعری غم سے وابستہ اک نغمگی سرد ہوتی ہوئی زندگی زندگی جاں گھلاتی ہوئی آگہی ایک بجھتے ہوئے خواب کی روشنی خوب صورت دکانوں کے آراستہ شیلف میں لا کے آخر سجا دی گئی یعنی بکنے بکنے کی شے ہی بنا دی گئی لکھنے والے کا احساس اپنی جگہ پر تجارت کے اپنے تقاضے بھی ہیں ذہن کا ...

    مزید پڑھیے

تمام