Amanullah Khalid

امان اللہ خالد

روایت اور سماجی حقیقیت کے احساس کے ساتھ شاعری کرنے والوں میں شامل

A poet of social realities, showed respect with tradition

امان اللہ خالد کی نظم

    علم

    علم سے بڑھ کے کچھ بھی جہاں میں نہیں پھول ایسا کوئی گلستاں میں نہیں علم اللہ نے فرض ہم پر کیا علم سے ہم پہ راز حقیقت کھلا علم سے ہی ملی ہم کو راہ وفا علم ہے ابتدا علم ہے انتہا علم سے بڑھ کے کچھ بھی جہاں میں نہیں پھول ایسا کوئی گلستاں میں نہیں علم سے ہم کو راہ حقیقت ملی علم پر ہے ...

    مزید پڑھیے

    میں ایک سنگ میل ہوں

    میں ایک سنگ میل ہوں ہر مسافر میری جانب دیکھتا ہے لا شعوری طور پر اور اپنے ذہن میں رکھے ہوئے ہر قدم تسخیر منزل کا خیال بڑھتا جاتا ہے وہ اپنی راہ پر بے بسی کا میری عالم دیکھیے جامد و ساکت ہوں میں اپنی جگہ کیوں کہ میں ایک سنگ میل ہوں جانے کتنے لوگ گزرے اور گزریں گے اسی اک راہ سے ہر کسی ...

    مزید پڑھیے