علم

علم سے بڑھ کے کچھ بھی جہاں میں نہیں
پھول ایسا کوئی گلستاں میں نہیں


علم اللہ نے فرض ہم پر کیا
علم سے ہم پہ راز حقیقت کھلا
علم سے ہی ملی ہم کو راہ وفا
علم ہے ابتدا علم ہے انتہا


علم سے بڑھ کے کچھ بھی جہاں میں نہیں
پھول ایسا کوئی گلستاں میں نہیں


علم سے ہم کو راہ حقیقت ملی
علم پر ہے عمل کی عمارت کھڑی
علم فکر و نظر علم ہے آگہی
علم احساس ہے علم ہی زندگی


علم سے بڑھ کے کچھ بھی جہاں میں نہیں
پھول ایسا کوئی گلستاں میں نہیں