Altaf Fatima

الطاف فاطمہ

معروف خاتون افسانہ نگار۔ پاکستانی سماج میں خواتین کے گمبھیر مسائل کو موضوع بنانے کے لیے جانی جاتی ہیں۔

Noted fiction writer from Pakistan; known for writing on women’s issues.

الطاف فاطمہ کے تمام مواد

1 مضمون (Articles)

    دستک نہ دو -(اقتباس)

    پاکستان

    بچہ ہو ابھی، تم کیا جانو ۔۔۔ بیگم صاحب سمجھیں گی ہماری بات۔ کیوں بیگم! کبھی عرب کا، ایران یا ترکی کا روپیہ یا ٹکٹ نظر آ جاتا تو ہم کیا، اچھے اچھے آنکھوں سے لگا لیا کرتے۔ صاب تک چوم لیا کرتے تھے اس روپے کو۔ کاہے سے کہ اپنی مسلمان حکومت کا ہوتا تھا۔" شریف کی آواز میں خطابت آ چلی تھی۔ "پھر بیگم صاحب، آپ بتائیے، کبھی خواب میں بھی سوچا ہوگا کہ اپنے ملک میں پاس کے پاس ایک مسلمان حکومت بن جائے گی۔ ارے ہم تو اس کی خیر منائیں گے۔ ہمارے نصیب کب تھے ایسے۔"

    مزید پڑھیے

8 افسانہ (Story)

    چھوٹا

    پرانے مصروف اورپُرہجوم بازارکے اُس جانب طویل و عریض قطعۂ زمین، بازار کے رواں دواں پُرشور، قدیم اورجدید ٹریفک کی ہاؤہوکے باوجود ویران اوربے آباد پڑا دشت تنہائی کا تاثر دیتاتھاکہ اس کا کبھی کاکملاتا سبزہ برسوں سے خشک بلکہ گیاہِ خشک تر کا تاثر دینے لگا تھا۔ اورکسی زمانے میں ...

    مزید پڑھیے

    کمند ہوا

    کریما بہ بخشائے برحالِ ما کہ ہستیم اسیرِ کمندِ ہوا نداریم غیر از تو فریاد رس کہ توئی۔۔۔ کہ توئی۔۔۔ اور بس۔۔۔ اس سے آگے کے الفاظ اگر مجھے بھول گئے ہیں یا میں ان کو بھول گئی ہوں تو ان کی یاد آوری کی کوئی ضرورت بھی نہیں۔ یاد آوری قطعی فضول اور لاحاصل حرکت ہے جو انسانوں پر روز و شب ...

    مزید پڑھیے

    ننگی مرغیاں

    ’’انہیں کپڑے پہنا دو۔‘‘ میرا دل بار بار صدا دیتا ہے لیکن میری کوئی نہیں سنتا۔ لوگ میری بات اس لیے نہیں سن سکتے کہ انہیں باتیں کرنے کا بہت شوق ہے۔ کچ، کچ، کچ، وہ باتیں کیے جا رہے ہیں۔ ملی جلی آوازوں میں دنیا زمانے کی باتیں کیے چلے جا رہے ہیں۔ مثلاً ایک زلف بریدہ انٹلکچوئل خاتون ...

    مزید پڑھیے

    درد لادوا

    ایک اینٹ کی دیواروں والے دالان نما کمرے کی طوالت کے مقابل یہاں فراخی معدوم ہے۔ یہاں سے وہاں تک گئی ہوئی چوبی ’’تور‘‘ پر گول کرکے لپیٹے ہوئے ادھورے قالین کے آگے تختہ ہے اور تختے پر آسن جمائے چھوٹے چھوٹے اجسام کی رنگتوں میں تدریجی فرق اور اختلاف ہے اور کہتے ہیں کہ بنیادی رنگ ...

    مزید پڑھیے

    نیون سائنز

    اور اب ہم نے سرما کی سرد اور اندھیری راتوں میں لارنس جانا چھوڑ دیا ہے اور اس بات کا مجھے قلق بھی بہت ہے۔ پوچھو! وہ کیوں؟ یوں کہ لارنس کی ٹھٹھری ہوئی کالی راتوں میں رات کی رانی کی آوارہ مہک اور لانبے لانبے گھنے اور عمررسیدہ درختوں کے مہیب سائے بہت یاد آتے ہیں۔ گھپ اندھیرے میں ...

    مزید پڑھیے

تمام